کھیوڑہ شہر کی مزدور محنت کش عوام کے لیے سستے آٹے کا حصول ناممکن ہو گیا

کھیوڑہ: حکومتی ناقص ترین پالیسوں سے عوام بیزار، آٹا عام آدمی کے پہنچ سے دور، سستے آٹا کے حصول کے لیے ٹھٹھرتی سردی میں مردو خواتین صبح سویرے لائنوں میں لگنے پر مجبور، محنت کش طبقہ پس کر رہ گیا، مہنگائی کے جن نے اس طبقے کی نیندیں حرام کر کے رکھ دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کھیوڑہ شہر کی مزدور محنت کش عوام کے لیے سستے آٹے کا حصول ناممکن ہوگیا، آٹے کی قیمت میں حد درجہ اضافہ کی وجہ سے عام آدمی کی قوت خرید جواب دے گئی ہے جس کی وجہ سے سستے آٹے کے حصول میں سینکڑوں مرد اور خواتین صبح ہی ٹھٹرتی سردی میں لائین بنا کر کھڑے ہو جاتے ہے۔
آٹے کا ایک مخصوص کوٹا کھیوڑہ شہر آتا ہے جو ناکافی ہے، آٹے کی تقسیم جو پہلے آئیے پہلے پائیے کے فارمولے پر ہوتی ہے، ملنے کے بعد باقی سینکڑوں افراد مایوسی کی حالت میں گھروں کو چلے جاتے ہیں۔ عوامی رائے ہے کہ غریب عوام کو ہر نئی حکومت میں صرف لالی پاپ ہی ملتے ہیں، کسی بھی حکومت نے سنجیدگی سے عوام کو ضرورت بنیادی سہولیات کا کوئی پلان تیار نہیں کیا جبکہ پچھلے 75 سال سے اس ملک کو نوچ نوچ کر کھایا ہے، بیرون ملک اپنی جائیدادیں اور پلازے بنائے ہیں۔
عوامی سماجی حلقوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ آٹا ایک بنیادی ضرورت ہے اس کے بغیر زندگی کا تصور نہیں اس کی قیمتوں میں آئے دن ہونے والے اضافہ پر ازخود نوٹس لیا جائے اور اس کی قیمت مزدور کی مزدوری کے حساب سے مقرر کی جائے۔