ٹیوٹا اتھارٹی کی بے حسی اور وعدہ خلافی کے خلاف ٹیوٹا ملازمین کا احتجاج دوبارہ شروع

جہلم: گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج چک دولت میں ٹیوٹا اتھارٹی کا ٹیوٹا ملازمین کے بارے میں بے حسی اور وعدہ خلافی کے خلاف احتجاج دوبارہ شروع ہو گیا۔
درجنوں ملاز مین نے ٹیوٹا اتھارٹی اور یونین لیڈران کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے مطابق کا تصور اور 25 فیصد اور 15 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنسسز ایک ماہ کے اندر منظور کروانے کی یقین دہانی پر ٹیوٹا ملازمین نے پنجاب بھر میں اپنی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی کلاسز کا با قاعدہ آغاذ بھی کردیا تھا اس یقین پر کہ ہمارے مسائل ایک ماہ کے اندرحل کر دیئے جا ئیں گے، لیکن ایسا نہیں کیا گیا بلکہ ٹیوٹا ملازمین کو اس بارے میں لاعلم رکھا گیا۔
جہلم سمیت پنجاب بھر میں ٹیوٹا سٹاف یونیز نے تعلیمی سرگرمیاں ایک بار پھر سے معطل کرنے کے ساتھ ساتھ آج سے لاہور میں دھرنے کی کال بھی دیدی اور ٹیوٹا سٹاف یونینز پنجاب لیڈران نے یہ واضح پیغام چیئرمین ٹیوٹا ، سی او ٹیوٹا اورٹیوٹا اعلیٰ افسران کو دیا کہ اب کسی صورت مذاکرات نہیں ہوں گے۔
اب الاؤنسز کے نوٹیفکیشن تک دھرنا اور تالہ بندی جاری رہے گی اور جس کی تمام تر ذمہ داری صرف ٹیوٹا اتھارٹی ہے جس نے ہر محاذ پر وعدہ خلافی کی اور ابھی تک اس مہنگائی میں جو عروج کی بلندیوں پر پہنچ چکی ہے اشیاء خوردونوش سمیت ہر چیز دسترس سے با ہر ہوچکی ہے۔
ملازمین اپنے بچوں کی کفالت تک نہیں کر پار ہے لیکن ٹیوٹا اتھارٹی نے اپنے زیر سایہ ملازمین کی فلاح کے لیے کوئی خاطر خواہ کام نہیں کیا، ہر چیز میں فیلڈ ملازمین کو احساس کمتری میں رکھا اور ہر طرح کی مراعات اور نوازشات صرف اپنے ٹیوٹا سیکرٹریٹ ملازمین اور اپنے لیے ہی بہتر سمجھیں جس پر جہلم سمیت پنجاب بھر کے ملازمین اس ڈسپیریٹی جو ملازمین کے درمیان رکھی گئی ہے اس کے خلاف سراپا احتجاج ہوتے ہوئے ایک پیج پر رہیں گے۔