پنڈدادنخان میں قتل ہونے والی تین معصوم بچیوں کے قتل کا مقدمہ درج، نماز جنازہ ادا کر دی گئی

پنڈدادنخان میں ماں کے ہاتھوں قتل ہونے والی تین معصوم بچیوں کے قتل کا مقدمہ درج، تین معصوم بچیوں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ بچیوں کے افسوسناک قتل پر علاقہ بھر کی فضا سوگوار، ہر آنکھ اشک بار ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنڈدادنخان کے نواحی گاؤں ہرن پور میں 3 معصوم بچیوں کے قتل کا مقدمہ مقتولین کی سگی والدہ یاسمین کے خلاف درج کر لیا گیا، مقدمہ رخسانہ پروین کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
رخسانہ پروین ہرن پور میں یاسمین نامی عورت کے ہاتھوں قتل ہونے والی 3 معصوم بچیوں کی دادی ہے جس نے تھانہ پنڈدادنخان میں تحریری درخواست جمع کرائی تھی کہ آج صبح 8 بجے کے قریب ہرن پور میں یاسمین نامی خاتون نے گھریلو ناچاقی پر اپنی بیٹی 6 سالہ زویا 4 سالہ فائزہ 2 سالہ جنت کو چھریوں کے وار کر کے زبح کر دیا تھا اور خود کو زخمی کرکے گھر کو آگ لگا دی تھی۔
یاسمین کو زخمی حالت میں پولیس کی زیرنگرانی ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں پر اسکی حالت خطرے سے باہر بیان کی جاتی ہے۔
سگی ماں کے ہاتھوں مبینہ طور پر قتل ہونے والی تین معصوم بچیوں کی نماز جنازہ آبائی گاؤں ہرن پور میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، نماز جنازہ میں لوگ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے۔ تینوں معصوم بچیوں کو سپرد خاک کر دیا۔