سپریم کورٹ نے انتخابات کے حوالے سے از خود نوٹس لے کر ایک بہترین فیصلہ کیا۔ سید خلیل کاظمی

جہلم: معروف سیاسی و سماجی شخصیت سید خلیل حسین کاظمی نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمی نے انتخابات کے حوالے سے گومگو اور متضاد اقدامات کا خاتمہ کرنے کیلئے از خود نوٹس لے کر ایک بہترین فیصلہ کیا ، انہوں نے کہا کہ ملک کے بڑے وکلاء کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ عدالت عظمیٰ کی معاونت کریں، اور ملک کے اندر سیاسی نظام میں جو خلفشار پایا جاتا ہے، اس کا مستقل بنیادوں پر حل تلاش کر کے قوم کو ہیجانی کیفیت سے نجات دلائی جائے۔
سید خلیل حسین کاظمی نے ملک کے سیاستدانوں بالخصوص سابق وفاقی وزراء جن میں پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے متعلق بڑے نامی گرامی وزراء شامل ہیں کے بارے ٹی وی چینل پر مختلف ٹاک شوز میں دیئے جانے والے بیانات بڑے تعجب خیز ہوتے ہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی اور ن لیگ سے متعلق دو اہم اور سرگرم سابق وفاقی وزراء کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متذکرہ وزراء سینے پر ہاتھ مار کر کہتے ہیں کہ ہم وہ ہیں کہ جو اپنے اپنے حلقوں سے 8/8 مرتبہ منتخب ہوئے اور 12/12 مرتبہ وزارت کے منصب پر فائز ہوئے ، ہم سے بڑھ کر کوئی اور زیادہ عوامی مقبول رہنماء نہیں ہو سکتا، تاہم سابق وفاقی وزراء اپنے دعوؤں کے ساتھ ساتھ ملک کی موجودہ پریشان کن صورتحال کا حوالہ بھی دیتے ہیں، ان کے کہنے کا مقصد یہی واضح کرتا ہے کہ ہم نے بڑی خدمات سر انجام دی ہیں۔
سید خلیل حسین کاظمی نے متذکرہ سابقہ وفاقی وزراء سے یہ سوال کیا ہے کہ 12/12 مرتبہ وزارتوں کا منصب سنبھالنے والے اپنے بیانات سے آخر کس کو مطمئن کرنا چاہتے ہیں، چاہئے تو یہ کہ پوری قوم اور ذمہ دار ادارے ان متذکرہ سابقہ وفاقی وزراء جو12/12 مرتبہ منتخب ہوتے رہے سے پوچھ گچھ کریں کہ ملک کی معاشی بدحالی کا بنیادی ذمہ دارک کون لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سادہ لوح عوام کو ایک بار پھر دھوکہ دینے کیلئے اور آئندہ آنے والے انتخابات میں عوامی ہمدردیاں سمیٹنے کیلئے متذکرہ سابقہ وفاقی وزراء اپنے آپ کو مظلوم اور بے قصور طور پر پیش کرنے میں مصروف عمل ہو چکے ہیں، نئی نسل کو انتخابی موسم کے موقع پر عوامی ہمدردیاں سمیٹنے والوں سے خبر دار رہنا ہوگا۔