سیلاب سے ریلوے آپریشن معطل ہونے سے جہلم کے قلی بے روزگار، فاقوں کی نوبت آ گئی

جہلم: پاکستان میں جہاں موسمی تغیرات کے باعث بارشوں اورسیلاب سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے وہاں آمدورفت کے لئے استعمال ہونے والی ریلوے انفراسٹرکچربھی تباہ ہو گیاتھا ، جس کیوجہ سے جہلم سمیت ملک بھر میں ریلوے آپریشن معطل ہو کر رہ گیا تھا۔
سیلابی پانی کے باعث ریل کی پٹریاں پل، پھاٹک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے تھے ، جس کیوجہ سے ریلوے کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا، جن قلیوں و مزدور طبقہ کا روزگارریلوے سٹیشنوں پر ٹرینوں کی آمدروفت پر منحصر ہے انہیں بھی شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
ٹرین آپریشن معطل رہنے کے باعث ریلوے اسٹیشنوں پر کام کرنے والے قلی بے روزگار ہو چکے ہیں ، ریلوے نے قلیوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے فی قلی 10/10 ہزار روپے امدادی رقم دینے کا اعلان کیا جو دی جارہی ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ بیشتر علاقوں کے ریلوے اسٹیشنوں پر کام کرنے والے قلیوں تک یہ رقم نہیں پہنچی جس کیوجہ سے ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے ، بچے بھوک سے بے حال ہیں ،سیلاب متاثرین کے ساتھ ساتھ ان کی مدد کو بھی یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بھی ٹرین آپریشن کی مکمل بحالی تک امدادی سامان اور رقم فراہم کی جائے تاکہ بے روزگار ہونے والے قلی اپنے بچوں کی بہتر انداز میں کفالت کر سکیں۔