شرفاء، سیاستدانوں اور میونسپل کمیٹی کے عملہ نے مل کر سرکار کو ماموں بنا دیا، دکاندار کروڑوں کے نادہندہ نکلے

جہلم: چند شر فا ء ،سیاستدا نوں ،میو نسپل کمیٹی کے افسران نے مل کر سر کارکو ما موں بنا دیا۔ کروڑوں روپے کے نادہند گان دکا نداروں کی سر پرستی ،حکومتی خزانے کوکروڑوں کا چو نا ،ناد ہند گان کی دکا نیں سیل ،پھر ڈی سیل ،پھر سیل ،پھر ڈی سیل ،بلی چوہے کا کھیل جاری ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا کہ اس وقت میو نسپل کمیٹی جہلم کی 329دکا نیں کرایہ پر چل رہی ہیں جن کے بقا یا جا ت 4کروڑ سے زائد ہو چکے ہیں ۔کروڑوں رو پے کے کرا یہ جات وصول کر نے میں میو نسپل کمیٹی کا عملہ بری طر ح نا کام ہو چکا ہے ۔اگر کبھی کبھار فر ض شناس محکمہ کے افسران جا گ جا ئیں تو وہ دکا نیں سیل کر کے آتے ہیں تو جہلم چندسفید پوش مل کرسرجوڑتے ہیں اور دکانیں ڈی سیل ہوجاتی ہیں۔
ملی بھگت کے بغیر نتا ئج کے دکا نیں کھول دی جا تی ہیں اور پھر ناد ہند گان کو کھلی چھٹی دے دی جا تی ہے ۔پھر کبھی میو نسپل کے عملہ اور افسران ناد ہندگان کے خلاف گھیر اتنگ کر کے دکا نیںسیل کر تے ہیںپھر سیاستدان میدان میں کود پڑتے ہیں ان کی سر پرستی شروع کرتے ہیں اور پھر دکا نیں ڈی سیل کر دی جا تی ہیں ۔سیاسی ،سفید پوشوں کی مداخلت سے میو نسپل کمیٹی کے افسران کی ملی بھگت سے پنجاب گو رنمنٹ کو کرو ڑوں کا چو نا لگا یا جا رہا ہے۔
ذرائع نے یہ بھی انکشا ف کیا ہے کہ سٹی ڈسپنسری میں ایک دکاندار جس کے ذمے ایک کروڑ انا سی لا کھ روپے، دوسرے دکاندار کے 70لاکھ روپے ،تیسرے کے 67لاکھ روپے جبکہ چوتھے کے ذمے 35لاکھ روپے بقا یا جات مو جود ہیں اور وہ میو نسپل کمیٹی کے افسران ،سفید پوشوں اور سیاستدانوں کی آشیر باد سے دھڑلے سے اپنا کا روبار کر رہے ہیں اور میو نسپل کمیٹی کو کروڑوں روپے کا چونا لگا کر بھی مزے میں ہیں۔
ان چند دکاندارو ںپر سفید پوشوں، سیاستدانوں اور میو نسپل کمیٹی کے افسران اس طر ح مہر بان ہیں کہ وہ ہر چور راہ دکھا تے ہیں اور مل کر حکومت کو نقصان پہنچانے میں مصروف عمل ہیں ۔کرایے کے معاملات کھٹائی میں ڈالنے کے لئے دکا نیں کھول دی جا تی ہیں کمیٹی بنا نے کے نام پر معاملے کو وقتی طور پر دبادیا جا تا ہے۔
عوامی و سما جی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب ،کمشنر راولپنڈی ،ڈی سی جہلم ،ایڈمنسٹر یٹر میو نسپل کمیٹی جہلم ،سی او میونسپل کمیٹی جہلم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گو رنمنٹ ناد ہند گان کی دکا نیں سیل کریں اور جب تک دکا ندار کرایہ ادا نہ کریں دکا نیں سیل ہی رکھی جائیں۔ دکانداروں کی سر پرستی کر نے والی محکمہ کی کا لی بھیڑوں کے خلاف کا روائی عمل میں لا ئی جا ئے۔