جہلماہم خبریں

شاہد خاقان عباسی کا استعفیٰ اور موروثی سیاست کا بڑھتا اثر و رسوخ، لیگی کارکنوں میں بے چینی

جہلم: ملکی سیاست، موروثی سیاست کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے پہلی بار مسلم لیگ ن کے اندر بے چینی اور مزاحمت کے مثبت آثار نمایاں، مریم نواز کی حالیہ پارٹی پوزیشن چوہدری نثار علی خان کے بعد شاہد خاقان عباسی کے لئے بھی ناقابل قبول قرار۔

میاں محمد نواز شریف ملک میں ہوں تو وہ وزیراعظم اور ان کے بھائی شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلیٰ، اگر شہباز شریف ملک کے وزیر اعظم ہوں تو پھر پنجاب میں ان کے فرزند حمزہ شہباز کی بطور وزیر اعلیٰ تقرری ناگزیر قرار پاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ میاں نواز شریف جماعت پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیئے مریم نواز کی سیاسی پوزیشن مستحکم کرنے میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔

ہر مشکل وقت میں یہ کارکنوں کو مار کھانے کے لئے بیچ منجدھار چھوڑ کر خود بیرون ملک تشریف لے جاتے ہیں یہ ملکی خزانے کا کنجی بردار بھی اپنے سمدھی اسحاق ڈار کو ہی ضروری سمجھتے ہیں اس سے قبل ان کی اسی کوشش میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے قیادت سے راہیں جدا کرلی تھیں اور اب سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے بھی ناراضگی کا دبے لفظوں میں اظہارکیا ہے۔

حالیہ پوزیشن سے بھی مسلم لیگ ن کے کارکنوں میں بے یقینی اور اضطراب مسلم لیگ ن کے آئندہ الیکشن میں مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ میاں نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کی موجودگی میں پہلے مریم نواز کو پارٹی کا مرکزی سینئر نائب صدر اور اب انہیں آرگنائزر بھی مقرر کر دیا جس کے باعث شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدارت سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔

اس کے علاوہ راولپنڈی ڈویژن میں بھی سارا دن جہاں لیگی کارکنان ایک دوسرے سے استفسار کرتے رہے وہیں ان کے سیاسی مخالفین بھی اصل خبر کی ٹوہ میں مصروف دکھائی دیئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button