کھیوڑہ سکول کے ہیڈ ماسٹر اور ٹیچر پر حملہ، 2 افراد کیخلاف مقدمہ درج، طلباء کا حملہ کیخلاف احتجاج

پنڈدادنخان: گورنمنٹ ہائی سکول کھیوڑہ کے ہیڈ ماسٹر پر شر پسند عناصر کا حملہ ساتھی ٹیچر کو بھی زخمی کر دیا، بااثر افراد کی ملی بھگت سے کئی گھنٹے بعد ہسپتال داخل کیا گیا، ہیڈ ماسٹر کی درخواست پردو نامزد افراد کے خلاف تھانہ پنڈدادنخان پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، سکول ٹیچر کے خلاف انکوائری کی وجہ سے ٹیچر کے بھائی نے ساتھیوں سمیت ہید ماسٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ایف آئی آر متن، سینکڑوں طلباء نے ہیڈ ماسٹر کے حق میں احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز افسوسناک واقعہ میں گورنمنٹ ہائی سکول کھیوڑہ کے ہیڈ ماسٹر محمد اشرف کو ساتھی ٹیچر کے ہمراہ ڈھوک وینس کے قریب تشدد کا نشانہ بنایا گیا، تین موٹر سائیکلوں پر سوار تقریب 9 افراد نے ڈنڈوں اور لوہے کے راڈوں سے سکول ٹیچر پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں ہیڈ ماسٹر محمد اشرف کو سر اور بازو پر شدید چوٹیں آئیں جن کو زخمی حالات میں تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال پنڈدادنخان لایا گیا۔
ذرائع کے مطابق بااثر افراد کی ملی بھگت سے کئی گھنٹے تک ہیڈ ماسٹر کو ہسپتال داخل نہ کیا گیا جبکہ ہیڈ ماسٹر محمد اشرف نے اس سارے معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں ملک عرفان اور احسان الحق نامی ٹیچر کے خلاف محکمانہ کارروائی چل رہی تھی یہ دونوں اساتذہ اس سے قبل بھی میرے خلاف جھوٹی اور بے بنیاد خبریں لگوا چکے ہیں جن میں کوئی صداقت نہ تھی اس سارے معاملہ کے رنج میں مذکورہ افراد نے مجھ پر تشدد کروایا جبکہ تشدد کرنے والوں میں عرفان نامی ٹیچر کا بھائی بھی شامل تھا۔
تھانہ پنڈدادنخان پولیس نے ہیڈ ماسٹر کی درخواست پر عرفان اور احسان نامی ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ اس سارے واقعہ کے پیش نظر گورنمنٹ ہائی سکول کے سینکڑوں طلباء اور اساتذہ نے احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف قانونی و محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرتے ہوئے انصاف دلایا جائے۔