اللہ کریم سے محبت تمام رشتوں میں سب سے زیادہ ہونی چاہیے۔ امیر عبدالقدیر اعوان

سوہاوہ: امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ اللہ کریم نے قرآن کریم میں واضح احکامات فرما دئیے ہیں کہ ہمارا اسلوب، ہمارا طرز حیات، ہمارے ملک کے قوانین نظام عدل،نظام معیشت کیسا ہونا چاہیے۔آج ہم دیکھیں کہ ہماری انفرادی زندگی میں اسلام پر ہم کتنا ہم عمل پیرا ہیں اور ہمارے ملک کانظام کتنا اسلام کے مطابق ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان دو روزہ ماہانہ روحانی اجتماع کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم انفرادی سطح سے لے کر صاحب اختیار تک اللہ کریم کے احکامات کو پس پشت ڈال دیں گے تو پھر ہم کیسے امید رکھ سکتے ہیں کہ ہم پر خوشحالی اور رحمتیں آئیں گی۔کسی کا مطلق انکار کرنا او ر بات ہے اور اقرار کر کے اس کے حکم کو نہ ماننا یہ بہت بڑی گستاخی شمار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباکاریوں کے نتیجے میں جہاں مالی و جانی نقصان ہوا ہے اس سے متاثر ہ لوگ ذہنی دباؤ اور تذبذب کا شکار ہیں اللہ کریم نے ہر تکلیف کے بعد آسانی رکھی ہے اور جن کو جتنی تکلیف ہوتی ہے اس کے لیے یا تو ترقی درجات کاسبب بنتی ہے یا کسی کے گناہوں سے معافی کا سبب بن جاتی ہے اور کسی کے لیے تنبیہ کا سبب بن جاتی ہے یہ معاملہ اللہ کریم اور اس کے بندے کے مابین ہے ہم اور آپ اس پر تبصرہ نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کریم سے محبت تمام رشتوں میں سب سے زیادہ ہونی چاہیے دعوی ہم سب کا ہے کہ ہمیں اللہ کریم سے محبت ہے اللہ کریم اس میں ہمیں حقیقت عطا فرمائیں کہ ہم واقع سب سے زیادہ محبت اللہ کریم سے کریں۔یہ معاملہ دل کا ہے عمل کی صورت تک بندہ تب پہنچتا ہے جب دل سے مانا جائے۔
انہوں نے کہا کہ والدین سے محبت ہوتی ہے اولاد سے ہوتی ہے لیکن ان رشتوں کی محبت اللہ کی محبت کے تحت ہونی چاہیے کہ اللہ کریم نے تمام رشتوں کی حدودو قیو د مقرر فرما دی ہیں۔ہم سب دم ِ واپسی امتحان میں ہیں۔اللہ کریم اپنی امان میں رکھیں۔اللہ کی یاد غفلت اور نافرمانی سے حفاظت فرماتی ہے اگر مرض زیادہ ہے تو دوا کو اور بڑھا دو۔ذکر الہی کا وقت زیادہ کر لو۔
آخر میں انہوں نے سیلاب سے متاثرین کے لیے خصوصی دعا بھی فرمائی۔