
جہلم: شہر سمیت ضلع بھر میں قائم غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف آپریشن شروع نہ ہو سکا ، سابق حکومتوں نے ہاؤسنگ سکیموں کو قوانین و ضوابط سمیت احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر کھلی چھوٹ دے رکھی تھی ۔ ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان نے غیر قانونی کھیوٹ پر ہاؤسنگ سکیمیں قائم کرنی شروع کررکھی تھیں، موجودہ حکومت نے ایسی ہاؤسنگ سکیموں کے دفاترز سیل تشہیری بورڈ اتارنے کے ساتھ ساتھ فوجداری مقدمات کے اندراج کا حکم جاری کر رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق حکومتوں نے قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے شہر سمیت ضلع بھرکے مختلف مقامات پر ہاؤسنگ سکیمیں شروع کررکھی تھیں ، میونسپل کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کی سرپرستی میں بااثر افراد نے متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ معاملات کرنے کے بعد کوڑیوں کے بھاؤ جگہ خرید کر اورغیر قانونی کھیوٹ کے ذریعے ہاؤسنگ کالونیاں شروع کررکھی ہیں۔
اس طرح سینکڑوں افراد کو جمع پونجی سے محروم کر دیا گیاہے جس کیوجہ سے شہر یوں کے اربوں روپے کے قیمتی سرمائے کولوٹنے ، دھوکہ دہی اور جعلی سازی کے ذریعے رقوم ہتھیانے کے ساتھ ساتھ پابندی کے باوجود خلاف ورزیاں کر نے والے ہاؤسنگ سوسائٹی مالکان کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع نہیں ہو سکا۔
شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی ، چیف سیکرٹری پنجاب ، کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیاہے کہ ایسی ہاؤسنگ سکیموں کے دفاتر کو سیل کیا جائے اور تشہیری بورڈ اتارے جائیں تاکہ شہری مزید جمع پونجی لٹانے سے محفوظ رہ سکیں اور ہاؤسنگ سکیموں کے مالکان کی سرپرستی کرنے والے سرکاری افسران کو بے نقاب کرکے سرکاری محکموں سے فارغ کیا جائے تاکہ شہریوں کی زمینیں محفوظ رہ سکیں۔