جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی عروج پر، انتظامیہ منظر سے غائب

جہلم: شہر سمیت ضلع بھر میں یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی عروج پر، انتظامیہ منظر سے غائب، ذخیرہ اندوزوں اور ڈیلروں نے کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی ٹھان لی، بلیک میں کھاد کی فی بوری 2650 سے 3 ہزا ر تک فروخت کی جانے لگی، کسان لٹنے پر مجبور ہیں۔
تفصیلات کیمطابق کھاد ڈیلروں اور ذخیرہ اندوزوں نے محکمہ زراعت کے متعلقہ ذمہ داران کی سرپرستی میں شہر سمیت ضلع بھر میں بڑے پیمانے پر یوریا کھاد ذخیرہ کروانی شروع کررکھی ہے اور مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لئے حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے۔
محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران کی ملی بھگت کیوجہ سے کھاد ڈیلرز سرکاری نرخ 2250 میں فروخت کرنے کی بجائے 2650 روپے سے لیکر 3000 روپے فی بوری فروخت کر رہے ہیں گندم کو سیراب کرنے کا سیزن ہے، کسانوں کو یوریا کھاد کی لمحہ بہ لمحہ اشد ضرورت ہے۔
کاشتکاروں کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیلروں اور ذخیرہ اندوزوں نے محکمہ زراعت کے متعلقہ افسران سے گٹھ جوڑ کی وجہ سے خفیہ گوداموں میں بڑے پیمانے پر کھا دسٹاک کر نی شروع کررکھی ہے اور بلیک میں من مرضی کی قیمتوں پر فروخت کر رہے ہیں۔
انتظامیہ اور متعلقہ محکمے سرکاری نرخ نامے پر عملدرآمد کروانے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرر ہے ہیں اور کسانوں کو حکومت کے مقرر کردہ نرخوں پر کھاد دلوانے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں اور کسانوں کو بے رحم منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کسان ان معاشرتی درندوں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں۔
کھیتی باڑی سے وابستہ کسانوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے مطالبہ کیا ہے کہ یوریا کھاد کے بحران کو ختم کرنے اور لوٹ مار کرنے والے ڈیلرز کی سرپرستی کرنے والے محکمہ ذراعت کے متعلقہ افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ گندم کی فصل کوبر وقت خوراک مل سکے اور پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔