پاکستان پوسٹ ضلع جہلم میں اے جی پی آر کے ذریعے نافذ نیا نظام بری طرح نا کام

جہلم: پاکستان پوسٹ میں یکم جولائی سے اے جی پی آر کے ذریعے نافذ نیا نظام بری طرح نا کام ہوکر رہ گیا۔ 3 ماہ گزرنے کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں ، پنشنرز کو پنشن اور اداروں کو ادائیگیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انتہائی باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان پوسٹ نے یکم جولائی 2022 سے قبل ملازمین کو تنخو اہوں ، پنشن اور دیگر مالیاتی ادائیگیاں انگریز دور سے رائج نظام کے تحت جو خوش اسلوبی سے ہو رہی تھیں لیکن اس نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کی بجائے بتدریج ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
سیونگ اکاونٹس کو مراکز قومی بچت میں منتقلی، پنشن تنخواہوں سمیت دیگر ادائیگیاں اے جی پی آر کے تحت بنکوں سے کرنے کا فیصلہ ہوا لیکن ہزاروں ملازمین کے ڈیٹا منتقلی میں خامیوں ، نئے نظام کی پیچیدگیوں اور شدید بدانتظامی کے باعث تنخواہوں میں تاخیر سمیت ہزاروں روپے کم تنخواہ لگنے کی بھی شکایات موصول ہوئی ہیں۔جس کیوجہ سے پنشنر ملازمین شدید ذہنی کرب میں مبتلا ہیں ، پنشنرز نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے اور پرانے نظام کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
متاثرین نے وزیراعظم پاکستان سے یہ بھی مطالبہ کیاہے کہ ضلعی ہیڈ کوارٹر پر کم از کم 2 مرکز قومی بچت قائم کئے جائیں تاکہ پنشنرز سمیت صارفین کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔