جہلماہم خبریں

انسانی زندگیاں بچانے والی درجنوں ادویات میڈیکل سٹورز سے غائب، کمپنیوں نے پروڈکشن بند کر دی

جہلم: شہر سمیت ضلع بھر میں انسانی زندگیاں بچانے والی درجنوں ادویات میڈیکل سٹورز سے غائب، کمپنیوں نے پروڈکشن بند کر دی، مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسانی زندگیاں بچانے والی 70 سے زائد اہم ادویات پچھلے 4/5 ماہ سے غائب ہیں۔ ان ادویات میں کثرت سے استعمال ہونیوالی پینا ڈال، مرگی کی دوا، ایپی وال، دمہ کے لئے استعمال کی جانیوالی ونٹولین گولیاں، دل کے لئے اینجی سیڈ ، ہیپارن انجکشن ، فینو بار بی ٹون گولی، معدے کے لئے لبریکس گولیاں اور ایلڈ ومیٹ گولیاں اور دیگر ادویات شامل ہیں۔

روزانہ کی بنیاد پر یہ ادویات استعمال کرنے والے ہزاروں مریض سارادن ضلع بھر کے میڈیکل اسٹوروں کے چکر لگا لگا کر تھک چکے ہیں ان کو کہیں سے بھی ادویات نہیں مل رہیں۔مریض مہنگے داموں ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔

وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہیں، ادویات ساز کمپنیوں نے ان ادویات کی پروڈکشن بھی نامعلوم وجوہات کی بناء پر روک رکھی ہے اس صورتحال سے مریض شدید پریشان ہیں۔

مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، وفاقی وزیرصحت سے مطالبہ کیا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ مریض اپنی زندگی کے ایام پورے کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button