رشوت کے عوض پوسٹنگ لینے والے سرکاری افسران کیخلاف قانونی کارروائیاں شروع

جہلم: سابق دور حکومت میں رشوت کے عوض پوسٹنگ لینے والے سرکاری اداروں کے افسران اور اینٹی کرپشن کے جن افسران نے ثبوت ہونے کے باوجود انکوائریاںڈراپ کیں ان کیخلاف قانونی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
یہ بات محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے زرائع نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرف پر میڈیا نمائندگان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ذرائع نے بتایا کہ اینٹی کرپشن کی مختلف انکوائریاں اور مقدمات آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ سرکاری افسران اگر ایماندار ہیں تو انہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ماضی میں جو بھیانک غلطیاں کی گئیں ہم نہیں دہرائیں گے۔
ذرائع نے محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی کے حوالے سے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ قانونی کمزوریوں کا فائدہ ملزمان کو براہ راست ہوتا ہے۔ اینٹی کرپشن کے پراسیکیوشن ونگ کو مزید بہتر اور فعال بنانے کیلئے مربوط لائحہ عمل مرتب کر رہے ہیں۔وائٹ کالر کرائم کے مرتکب پبلک آفس ہولڈرز اور سرکاری افسران بہتر پراسیکیوشن کے ذریعے قانونی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں بطور سربراہ ذمہ داریاں سرانجام دینے والے متعدد محکموں کے افسران کو بھی تحقیقات کیلئے اینٹی کرپشن طلب کیا جا رہا ہے تاکہ وہ پیش ہو کر اپنی صفائی بیان کر سکیں۔