کھیوڑہ کا پرفضا مقام وادی تو بر بجلی، سڑک، صحت اور پینے کے صاف پانی سے محروم

کھیوڑہ کا پر فضا مقام وادی "تو بر” کے رہائشی 21 ویں صدی کے جدید دور میں بھی بجلی، سڑک، رورل ہیلتھ سنٹر اور پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں۔
اب بھی جانور اور انسان ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے ہیں، اگر کوئی رہائشی بیمار ہو جائے تو اس کو چار پائی پر ڈال کر ہسپتال لایا جاتا ہے۔ وادی تو بر سے ہسپتال کا فاصلہ 3 کلومیٹر کا بنتا ہے، اکثر رہائشی راستے میں دم تو ڑ جاتے ہیں اور جو سالٹ مائن کے ہسپتال پہنچ جائے تو ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتا، ڈاکٹر جب سے ریٹائرڈ ہوا محکمے نے ابھی تک نئے ڈاکٹر کا بندوبست نہیں کیا۔
وادی توبر کے مریض کو سول ہسپتال لے کر جائیں تو وہاں ادویات دستیاب نہیں ہوتی، مریض کو پرائیویٹ ہسپتال پنڈدانخان راولپنڈی لے جائیں تو ان مزدور طبقہ کے پاس علاج معالجہ کے لئے پیسے نہیں ہوتے۔ وادی توبر میں بچوں اور بچیوں کے لئے سکول تک نہیں۔
سروے کے دوران ملک اقبال، ملک اسد مائینرز ملک عارف نے بتایا کہ اس وادی کو منی مری بھی کہا جاتا ہے۔
ملک شوکت ملک عجائب نے بتایا کہ سابق وزیر و اراکین اسمبلی، سابق ناظمین یہاں صرف تھکاوٹ دور کرنے کے لئے آتے رہے، رہائشیوں سے جھوٹے وعدے کرتے رہے، سبز باغ دکھاتے رہے، ووٹ لینے کے بعد واقف بھی نہیں بنتے۔
وادی تو بر وارڈ نمبر ایک کی حدود میں آتا ہے، اس میں صدیوں سے بسنے والے سہوال کے رہائشی بھی شامل ہیں جو شہر سے 2 کلومیٹر کے فاصلے پر آباد ہیں۔ علاقہ مکین ترقی یافتہ دور میں سوئی گیس جیسی نعمت سے محروم چلے آ رہے ہیں۔
مکینوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب اور ڈپٹی کمشنر جہلم سے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔