
جہلم: الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا گیا، آئندہ ایک دو روز میں شیڈول کے مطابق کاغذات کا مرحلہ شروع ہو جائے گا۔
ضلع جہلم میں ابھی تک کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے امیدوار فائنل نہیں کئے گئے اور نہ ہی کسی کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔ تا ہم مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کے حصول کے لئے امیدواروںنے دوڑ دھوپ شروع کر رکھی ہے اور ایک ایک نشست پر کئی کئی امیدوار موجود ہیں، فی الحال مختلف قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں اور مختلف حلقوں میں امیدواروں کے نام گردش کر رہے ہیں لیکن زمینی حقائق بالکل مختلف ہیں۔
موجودہ صورتحال میں پنجاب میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے ،مقتدر حلقے کچھ اور ہی سوچ رہے ہیں تا ہم اگر موجودہ سیاسی حالات پر بات کی جائے تو ضلع جہلم میں آئندہ آنے والے قومی انتخابات میں بڑے بڑے لیڈروں کی چھٹی ہوتی نظر آ رہی ہے اور ضلع میں بہت سے سیاسی پرندے نئے گھونسلوں کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ صوبائی انتخابات کے موقع پر بہت سے نئے سیاسی چہرے سیاسی اکھاڑے میں اتریں گے، اگر بات عمران خان کی سیاست کی، کی جائے تو عمران خان کو فائدہ صرف اور صرف موجودہ ملکی حالات کا ہے کیوں کہ ایک سال ہونے والا ہے۔
پی ڈی ایم حکومت عوام کو ریلیف دینے میں کامیاب نہیں ہوسکی اور اگر ان حالات میں انتخابات ہوتے ہیں تو پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو کافی حد تک سیاسی دھچکا لگے گا، لہٰذا ضلع کے صوبائی حلقوں میں پی ڈی ایم جماعتوں کی طرف سے الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لئے سیاسی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ فی الحال پنجاب اسمبلی کے انتخابات 30 اپریل کو ہونا ناممکن نظر آتے ہیں۔