دینہاہم خبریں

دینہ کے واحد سرکاری ہسپتال میں سہولیات کا فقدان، مریض رل گئے

دینہ کے واحد سرکاری ہسپتال میں سہولیات کا فقدان مریض رل گئے، مصیبت زدہ مریضوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جہلم کی راہ دکھا دی جاتی ہے، شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق دینہ شہر اور گردونواح کے علاقوں کیلئے دینہ میں ایک واحد سرکاری ہسپتال (رورل ہیلتھ سنٹر) تو ہے لیکن وہاں سہولتوں کا شدید فقدان پایا جاتا ہے۔ تحصیل دینہ کا واحد سرکاری ہسپتال جہاں لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرنے کے دعوے تو کیے جاتے ہیں مگر کہیں لگے نظر نہیں آتے، مصیبت زدہ مریضوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈی ایچ کیو ہسپتال جہلم ریفر کر دیا جاتا ہے جس سے عوام ذلیل و خوار ہونے پر مجبور ہیں۔

ایک غریب اور لاچار مریض دور دراز کسی گاؤں سے اس آمید کے ساتھ دینہ ہسپتال پہنچتا ہے کہ وہاں اس کو جدید سہولیات میسر آ سکیں گی اور اس کے دکھوں کا مداوا ہو سکے گا لیکن دینہ ہسپتال میں تو مریض اور اس کے لواحقین کو ٹھنڈا پانی بھی میسر نہیں ہوتا، وہاں مریضوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جہلم کی راہ دکھا دی جاتی ہے اور پھر بے چارہ مریض ڈی ایچ کیو ہسپتال جہلم میں ذلیل و خوار ہو کر واپس گھر کو لوٹ جاتا ہے یا پھر کسی پرائیویٹ ہسپتال جا پہنچتا ہے جہاں اس کو معاشی طور پر بدحال کر دیا جاتا ہے۔

شہریوں نے ڈپٹی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ آر ایچ سی دینہ کو سہولیات سے آراستہ کیا جائے اور چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے تاکہ مصیبت زدہ مریض سکھ کا سانس لیے سکیں۔ مریضوں اور لواحقین کیلئے پانی کا بندوبست کیا جائے اور دیگر سہولیات کے فقدان کو دور کیا جائے، نیز دستیاب سہولیات پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے نظام درہم برہم ہو گیا ہے،ور غفلت برتنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کر کے مریضوں کی دادرسی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button