جہلم میں گندا پانی کھڑا ہونے سے تعفن کے باعث مکین موزی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے

جہلم: گندا پانی کھڑا ہونے سے تعفن کے باعث مکین موزی بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے، شہری ذاتی طور پر خاکروب رکھنے پر مجبور، شہر کے مختلف علاقوں کا کوئی پرسان حال نہیں۔
میونسپل کمیٹی جہلم کی حدود میں واقع اندرون شہر کے رہایشیوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنے میںبری طرح ناکام دکھائی دیتی ہے، لاکھوں افراد پر مشتمل آبادیاں مسائل کے گرداب میں پھنس کر رہ گئیں، ہر طرف گندگی کے ڈھیروں نے مکینوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے، سٹرکیں اور نالیوں کے گندے پانی نے ہر طرف تعفن پھیلا دیا ہے، گندگی نے بیماریوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
ان علاقوں میں خاکروب نام کی کوئی چیز ہی میسر نہیں اور نہ ہی ان علاقے کی طرف کوئی خاکروب صفائی کرنے آتاہے، اگر سینٹری ورکر آبھی جائے تو برائے نام صفائی کر کے محلے داروں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر غائب ہوجاتے ہیں، بیشتر خاکروب افسران اور سیاسی ڈیروں میں کام کرنے میں مصروف ہیں، جن کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
شہریوں نے کہا کہ میونسپل کمیٹی جہلم کے ذمہ داران کو درخواستیں دینے کے باوجود شہریوں کے مسائل جوں کے توں ہیں، کوئی بھی توجہ نہیں دیتا، جبکہ بلدیہ کا عملہ ہر سال شہریوں سے مختلف سہولیات کے نام پر ٹیکس وصول کرتا ہے لیکن سہولیات دینے میں بری طرح نا کام ہیں ، مکینوں نے صفائی کیلئے پرائیویٹ طور پر خاکروب رکھے ہوئے ہیں، جن کو مکین ماہانہ رقم ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں سڑکوں کے دونوں کناروں کے اردگرد بنائے گئے گندے پانی کے نالے گندگی سے بھر چکے ہیں جن کو کوئی بھی خاکروب صاف کرنے نہیں آتے اگر کوئی سینٹری ورکر آبھی جائے تو مکینوں کی آنکھوں میں دھول جھونک کر آنکھ جھپکنے سے قبل غائب ہو جاتے ہیں۔
شہریوں نے ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی جہلم ، اے ڈی سی آر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔