پنڈدادنخان میں محکمہ ہیلتھ کی نااہلی، بنیادی مرکز ٹو بھہ میں حفاظتی ٹیکے نے معصوم بچے کی جان لے لی

پنڈدادنخان: محکمہ ہیلتھ کی نااہلی ایک اور جان لے گئی، بنیادی مرکز ٹو بھہ میں حفاظتی ٹیکے نے معصوم کی جان لے لی، 24 گھنٹے بعد معصوم بچہ دم توڑ گیا، ہسپتال کے عملے نے کوئی توجہ نہ دی والدین غم سے نڈھال ہو گئے، اس سے قبل لِلہ رورل ہیلتھ سینٹر میں سابق پولیس آفیسر آکسیجن نہ ملنے کے باعث جان کی بازی ہار گیا، انکوائریاں کاغذی کارروائیوں تک محدود طبی سہولیات غریب کی پہنچ سے دور،اعلی حکام سے نوٹس کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق پنڈدادنخان کے نواحی علاقہ ٹوبھہ کے رہائشی محمد ریاض میڈیا کو بتایا کہ میری بیوی 9 ستمبر 2022 کو اپنے ڈیڑھ سالہ بچے ریاست علی کو حفاظتی ٹیکہ لگوانے کے لیے بنیادی مرکز صحت ٹوبھہ لے کر گئی ٹیکہ لگوا کر جونہی گھر پہنچی تو بچے کی حالت غیر ہوگئی۔
محمد ریاض نے بتایا کہ بچہ نیم بے ہوشی کی حالت میں تھا ہم فوری اسے بنیادی مرکز صحت لے گئے لیکن عملے نے کوئی توجہ نہ د یتے ہوئے معمولی دوائی دے کر واپس بھیج دیا اور کہا کہ آپ کل دوبارہ 9بجے بچے کو اسپتال لے آئیں جب ہم دس ستمبر کو دوبارہ نیم بے ہوشی کے عالم میں بچے کو لے کر بنیادی مرکز صحت پہنچے تو ڈاکٹر نے بچے کو چیک کیے بغیر ایک سیرپ لکھ کر دے دیا لیکن گھر پہنچنے کے بعد ہمارا بچہ دم توڑ گیا، بنیادی مرکز صحت والوں کو بتایا تو انہوں نے کہا کہ آپ کا بچہ بخار کی وجہ سے جاں بحق ہوا ہے ٹیکے کی وجہ سے موت واقعہ نہیں ہوئی۔
تحصیل پنڈدادنخان کے سرکاری صحت مراکز اور ہسپتالوں میں غیر تربیت یافتہ اور بے حس عملہ کے باعث عوام طبی بنیادی سہولیات سے محروم ہے، اس سے قبل بھی دیہی مرکز صحت لِلہ شریف میں بھی اس قسم کا واقعہ رونما ہو چکا ہے جبکہ متعلقہ افسران معاملہ کی تحقیقات کروانے کی بجائے کاغذی کارروائیاں کرکے معاملہ دبا دیتے ہیں۔
اہل علاقہ نے وزیر اعلی پنجاب اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ غیر تربیت یافتہ عملہ اور بے حس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ذمہ دار عملہ کی تعیناتی یقینی بنائیں تاکہ تحصیل پنڈدادنخان کے عوام صحت کی سہولیات سے مستفید ہو سکیں۔