
سوہاوہ: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت ناکام ہو چکی ہے، عوام شدید تکلیف میں ہے، تحریک عدم اعتماد پر لائحہ عمل بنایا جا رہا ہے، اپوزیشن اپنی ذمہ دارای پوری کر رہی ہے، آئینی طریقہ یہی ہے کہ عدم اعتماد لایا جائے، اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد پر متفق ہیں اور یہ تحریک کامیاب ہو گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوہاوہ میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کے ہمراہ سابق وزیر خوراک سید شوکت علی شاہ کے والدین کی برسی میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالات الیکشن کی طرف جا رہے ہیں، ہم نے اتحادی جماعتوں کو کہا ہے کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک میں ساتھ دیں تاکہ ملک کو مزید خرابی سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کافی عرصہ سے اس تحریک کی کوشش میں ہے اور ہماری کوشش رنگ لائے گی، عدم اعتماد کا وقت نہیں بتایا جا سکتا جس دن ممبران پورے ہوئے اس دن سب کو پتہ چل جائے گا، ہماری کوشش ہے کہ ہم عبوری حکومت نہ بنائیں اور سیدھا الیکشن کی طرف جائیں ۔
گیٹ نمبر 4 بند ہونے کے سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں کبھی گیٹ نمبر چار پہ نہیں گیا جو جاتے ہیں ان سے پوچھیں، میاں نواز شریف علاج کے لیے گئے تھے اور علاج کے بعد ہی واپس آئیں گے، میاں صاحب کی میڈیا کو فکر ہے اور میں میڈیا کا مشکور ہوں، ایک اقامہ پر نواز شریف کو حکومت سے نکالا اور تا حیات نا اہل قرار دیا، ان کو سیاست سے نکالا، جج کو بلیک میل کر کے ان کو جیل میں ڈالا گیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی پر حکومت سے کبھی بیٹھک نہیں ہوئی اور نہ حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ہم سے رائے مانگی، ہر جماعت اپنی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن میں جائے گی، مسلم لیگ ن واحد جماعت ہے جس نے ہر مسئلہ پر قابو پایا، ہم بہت اچھی حالت میں ملک موجودہ حکومت کو دیا تھا، پیپلز پارٹی کے مہنگائی مارچ کے لیے ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ،مارچ کے مہینے میں ہو گا، پی پی نے ہمارا اعتماد توڑا تھا وہ اعتماد بحال کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں، اپوزیشن میں ہم پی پی پی کے ساتھ ہیں، ہمارا مقصد ایک ہے۔