برطانیہ پہنچے پر سارہ شریف کے والد، سوتیلی والدہ اور چچا گرفتار

سارہ شریف کی ہلاکت کی تحقیقات میں پولیس کو پوچھ گچھ کے لیے مطلوب ان کے والد، سوتیلی والدہ اور چچا کو پاکستان سے برطانیہ پہنچنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سارہ شریف کے والد 41 سالہ عرفان شریف، ان کی اہلیہ 29 سالہ بینش بتول اور عرفان کے بھائی 28 سالہ فیصل ملک کو گیٹوک ایئرپورٹ سے برطانیہ کے مقامی وقت کے مطابق شام سات بج کر 45 منٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دبئی سے آنے والی پرواز سے اتر رہے تھے۔
سرے پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تین افراد حراست میں ہیں اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سارہ کی والدہ کو اس تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں تفصیلات بتا دی گئی ہیں۔
سارہ کے والد عرفان، اُن کی اہلیہ بینش اور اُن کے بھائی فیصل نے بدھ کی رات لندن جانے والی پرواز میں سیٹوں کی بکنگ کروائی جو بدھ کی صبح سیالکوٹ ایئرپورٹ سے دبئی روانہ ہوئی۔
جہلم اپڈیٹس کو موصول ٹکٹ کے مطابق تینوں مطلوب ملزمان سیالکوٹ ایئرپورٹ سے بدھ کے روز صبح 4 بجے ایمرٹس ایئرلائن کی پرواز EK-2115 سے دوبئی روانہ ہوئے جہاں سے تینوں ملزمان ایمرٹس ائیرلائن کی اگلی پرواز EK-9 دوبئی سے لندن روانہ ہوئے۔
راجہ حق نواز نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ عرفان شریف، ان کی اہلیہ بینش بتول اور بھائی فیصل ملک بدھ کے روز رضاکارانہ طور پر دبئی کے رستے برطانیہ کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔
انہوں نے جہلم سے ٹیلی فون پر بتایا کہ تینوں افراد سیالکوٹ سے ایمریٹس ائر لائن پر روانہ ہو ئے ہیں اور پولیس ان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
جہلم پولیس کے ترجمان مدثر خان نے اردو نیوز کو عرفان شریف اور ان کے ساتھیوں کی روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں ہیں۔
سارہ شریف کی لاش گھر سے برآمد
گزشتہ ماہ سارہ شریف برطانیہ میں پراسرار موت کا شکار ہوئی تھی۔
عرفان شریف کے پانچ بچوں کو پیر کے روز جہلم پولیس نے ان کے والد محمد شریف کے گھر سے تحویل میں لیا تھا جس کے بعد مقامی عدالت نے انہیں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا۔ وہ اس وقت چائلد پروٹیکشن بیورو کے لاہور مرکز میں موجود ہیں۔
جہلم میں بچوں کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے سامنے پیش کیا گیا جس کے دوران برطانوی ہائی کمیشن کا وفد بھی جہلم میں موجود تھا۔
سماعت کے بعد سینئیر سول جج نے عرفان شریف کے بچوں کو چائیلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
ایک دن پہلے پیر کو سارہ شریف کے والد ملزم عرفان شریف کے آبائی گھر پر چھاپے کے بعد پولیس نے پانچ بچوں کو تحویل میں لیا تھا۔
برطانوی پولیس سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ اور چچا سے سارہ شریف کی موت کے بارے میں تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
پس منظر
جہلم کے علاقہ کڑی جنجیل سے تعلق رکھنے والے ملزم ملک عرفان نے 2009 میں برطانیہ میں پولش خاتون اوگلا سے شادی کی جس سے ایک بیٹی اور بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ سال 2017 میں عرفان نے اوگلا کو طلاق دے دی۔ طلاق کے بعد دونوں بچوں کو والد کی تحویل میں دے دیا گیا۔
ملک عرفان اپنی دوسری بیوی بینش بتول اور بچوں کے ساتھ سرے کے علاقہ میں شفٹ ہوا جہاں 10گست 2023 کو بچی کے قتل کا واقعہ پیش آیا۔
بچی کی موت کے دوسرے دن ہی ملک عرفان برطانیہ چھوڑ کر فیملی کے ہمراہ جہلم پہنچا اور کہیں روپوش ہوگیا۔ برطانوی اخبارات کے مطابق خاندان نے ٹکٹس 9 اگست کو ہی بک کر لیے تھے۔