موسم سرد ہوتے ہی خشک میوہ جات کے سٹال سج گئے، قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں

جہلم: موسم سرد ہوتے ہی خشک میوہ جات کے سٹال سج گئے ، آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کے باعث متوسط اور غریب طبقہ کے افراد بے بسی کی تصویر بن کر رہ گئے ، دکاندار منہ مانگی قیمتیں وصول کرنے لگے۔
موسم تبدیل ہوتے ہی شہریوں نے خشک میوہ جات کی دکانوں کا رخ کرلیا، خریداروں کی بڑھتی ہوئی گہما گہمی دیکھتے ہوئے دکانداروں نے بھی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا، قیمتوں میں اضافے کے باعث متوسط طبقہ کے شہریوں کے لیے سردیوں میں ڈرائی فروٹس کی خریداری مشکل ہوگئی ۔
شہری کا کہنا ہے کہ مونگ پھلی، ریوڑی اور بادام ہی خریدے جا سکتے ہیں کیونکہ چلغوزے، کشمش، اخروٹ، انجیر، کاجو، بادام اور پستہ تو ان کی قوت خرید سے باہر ہے جبکہ دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہے کہ ڈرائی فروٹ کی قیمتوں میں اس سال بھی اضافہ ہوا ہے۔
قیمتوں کے حوالے سے دکانداروں کا کہنا ہے کہ ڈرائی فروٹس کئی اقسام کے ہیں۔ چلغوزہ ،کاجو ، بادام، مونگ پھلی ، پستہ ،اخروٹ ، انجیراور مکسڈ ڈرائی فروٹ مہنگے داموں فروخت کیا جا رہا ہے۔
دکانداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ خشک میوہ جات کو افغانستان سے برآمد کیا جاتا ہے۔ زیادہ تر کاجو بھارت سے جبکہ پستہ ایران سے برآمد کیا جاتا ہے۔ خشک میوہ جات کو بلاشبہ صحت اور افادیت کے حوالے سے بھرپور غذا تصور کیا جاتا ہے لیکن کیا کہنے مہنگائی کے کہ جس نے عوام کو خشک میوہ جات کی خریداری سے قبل سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔