سرکاری سکولوں میں نئے داخلوں کا دوسرا فیز اساتذہ، کلرکوں اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی ایک ماہ ہڑتال کے باعث ناکام ہوکر رہ گیا۔
31 اکتوبر سے نئے داخلوں کا یہ فیز ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا. یکم نومبر سے سالانہ امتحانات مارچ 2024 تک کلاس ون سے میٹرک تک نئے داخلوں پر پابندی ہوگی ، نئے داخلوں کا دوسرافیز 21 اگست سے 31 اکتوبر تک مقرر تھا۔
نئے داخلے 0 اعشاریہ 2 سے 2 فیصد تک ہو سکے 1 فیصد زیر تعلیم طلبہ و طالبات تعلیم ادھوری چھوڑ کر سرکاری سکولز سے چلے گئے اس کی بنیادی وجہ تعلیمی افسران اساتذہ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی جاری ہڑتال سرکاری سکولوں کی تالا بندی کو قرار دیا جا رہا ہے۔
اس وقت جہلم سمیت صوبہ بھر کے 84846 سرکاری سکولوں میں مجموعی طور 1 کروڑ 19لاکھ 743 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ وزارت تعلیم یہ ٹارگٹ 1 کروڑ 25 لاکھ کرنے کی خواہشمند تھی ، مگر یہ ٹارگٹ ہڑتالوں اور بائیکاٹ کی وجہ سے ادھورا رہ گیا۔
زیر تعلیم بچوں کے لئے اساتذہ کی مجموعی طور 338196 آسامیاں ہیں جبکہ اس وقت سرکاری سکولوں میں 1 لاکھ 12 ہزار 240 آسامیاں تعیناتی کی منتظر ہیں ،گزشتہ 7 سال سے اساتذہ کی نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں۔
صوبہ بھر کے نواحی علاقوں کے ہر سکول میں 7 سے 10 اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں، دیہاتوں کے اکثر پرائمری سکولز میں ایک ایک ٹیچر تعینات ہے ، اب سرکاری سکولوں میں نئے داخلے آئندہ سال فروری 2024 سے شروع ہوں گے ۔
اساتذہ تنظیموں نے نئے داخلوں میں کمی کو نظام کی خرابی سرکاری سکولوں کی مرحلہ وار نجکاری، مفت کتب یونیفارم ختم کرنے کی پالیسی کو قرار دے دیا ہے۔