میونسپل کمیٹی جہلم کی مبینہ ملی بھگت سے بغیر نقشہ منظوری کے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ عروج پر
جہلم: شہر میں عرصہ دراز سے میونسپل کمیٹی کی مبینہ ملی بھگت سے بغیر نقشہ منظوری کے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ عروج پر، کمرشل مارکیٹس، دکانوں پلازوں کی تعمیرات جگہ جگہ نظر آرہی ہیں۔
بلڈنگ انسپکٹر اور چیف آفیسر میونسپل کمیٹی کی جانب سے میونسپل کمیٹی کی حدود میں قائم کمرشل مارکیٹس اور پلازوں کی تعمیر کا سلسلہ پورے عروج پر ہے، مبینہ طور پر میونسپل کمیٹی کے بلڈنگ انسپکٹر نے ساز باز ہو کر بغیر نقشہ منظور کئے پلازے اور کمرشل مارکیٹس کی تعمیر شروع کروارکھی ہیں جس سے سرکاری خزانے کو سالانہ کروڑوں روپے کا مالی نقصان پہنچ رہا ہے۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ میونسپل کمیٹی کے شعبہ نقشہ برانچ میں تعینات عملہ شہریوں کو ٹیکس بتا کر مجبور کرتا ہے کہ شہری عملے کے ساتھ ساز باز کرکے تعمیرات شروع کروا دیں جس کی وجہ سے میونسپل کمیٹی کی حدود میں درجنوں پلازے، مارکیٹس، دکانیں اور رہائشی کوٹھیاں، بنگلے، مکان، بغیر نقشہ منظوری کے مکمل کئے جا چکے ہیں۔
میونسپل کمیٹی کے شعبہ نقشہ برانچ میں تعینات بلڈنگ انسپکٹرز لاکھوں روپے کی دیہاڑیاں لگانے میں مصروف ہیں جس کی وجہ سے میونسپل کمیٹی کو ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہاہے ۔
شہریوں نے صوبائی وزیر بلدیات میاں محمود الرشید، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری بلدیات سے میونسپل کمیٹی میں ہونے والی مبینہ کرپشن کا نوٹس لینے اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مقدمات درج کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔