جہلم میں ناقص و مضر صحت پانی ملے گوشت کی فروخت، شہری سراپا احتجاج

جہلم: شہر اور گردونواح میں ناقص و مضر صحت پانی ملے گوشت کی فروخت جاری، متعلقہ حکام کی عدم توجہی اور لاپرواہی کی وجہ سے قصاب لاغر اور بیمار جانوروں کا پانی ملا گوشت مہنگے داموں فروخت کر کے بلا خوف و خطر جیبیں بھرنے میں مصروف ،شہری صحت افزا گوشت دستیاب نہ ہونے پر سراپا احتجاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں کے اندر لاغر، نیم مردہ اور بیمار جانوروں کے گوشت کا کاروبار کرنے والے قصابوں نے اپنے اپنے علاقوں کے اندر منی سلاٹرہاؤس کھول رکھے ہیں۔
منی سلاٹر ہاؤس میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت جانوروں کے دل کی بڑی آنت میں پانی کا پائپ لگا کر جانور کے جسم میں پانی پریشر سے بھر دیتے ہیں جس سے گوشت کے وزن میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے۔ پانی ملے گوشت کا ذائقہ تبدیل ہو جاتا ہے اور پانی ملا گوشت انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر صحت بنا دیا جاتا ہے جس کے استعمال سے شہری خطرناک موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
بااثر قصاب بیمار نیم مردہ جانور مختلف پہاڑی علاقوں سے انتہائی سستے داموں خرید کر لاتے ہیں۔ بااثر قصاب متعلقہ ذمہ داران کو نذرانے اور منتھلیاں دے کران کی آنکھوں پر پٹی باندھ دیتے ہیں۔
اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ پیدائش کے وقت مر جانے والے بچھڑوں کا گوشت بھی بڑے بڑے ہوٹلوں، میرج ہالز وغیرہ پرچھوٹا گوشت بنا کر فروخت کر دیتے ہیں۔ مخدوش صورتحال پر شہر اور گردونواح میں شہری سراپا احتجاج ہیں۔
شہریوں نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ گوشت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اندرون شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں گرینڈ آپریشن کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ گوشت کے کاروبار سے منسلک بددیانت اور کرپٹ مافیا اور ان کی پشت پناہی کرنے والے ذمہ داران کیفرِکردارکو پہنچ سکیں۔