جہلم میں چھوٹی موٹی اشیاء کے اسٹالز لگانے والی محنت کش خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا

جہلم: اندرون شہر سبزی منڈی میںموجود اچار، سبزیاں و کھانے پینے اورخواتین کے استعمال کی چھوٹی موٹی اشیاء کے اسٹالز لگانے والی محنت کش خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوردراز کے علاقوں سے آنیوالی خواتین مختلف سڑکوں کے اطراف میں بھی زمین پر بیٹھ کر اشیاء فروخت کرنے پر مجبور ہیں اور انتہائی کسمپرسی کے عالم میں گھر سے رزقِ حلال کمانے کیلئے نکلنے والی ان خواتین کو بازاروں میں تحفظ تو دور کی بات انکے لئے انتظامیہ کی طرف سے کسی بھی قسم کے اقدامات نظرنہیں آتے جبکہ ان کے لئے کوئی اندرون شہر ایسی جگہ بھی مختص نہیں جہاں محنت کش خواتین اپنا کارروبار جاری رکھ کے اپنے بچوں کے لئے رزق حلال کما سکیں۔
چند فٹ کی جگہ کا حصول بھی ان کیلئے بہت مشکل ہوچکا ہے ، حالانکہ وویمن امپاورمنٹ پیکج 2014 کے تحت خواتین کو کارروباری سہولیات کیلئے ضلعی حکومتیں ان کیلئے جگہیں مختص کرنے کی پابند ہیں، اس حوالے سے صوبائی حکومت کی طرف سے ضلعی انتظامیہ کو واضح ہدایات بھی ہیں کہ محنت کش خواتین کومناسب جگہ الاٹ کی جائے تاکہ اپنے بچوں اور گھروالوں کا پیٹ پال سکیں۔
متاثرہ خواتین کا کہنا ہے کہ دربدری نے عزت کے ساتھ 2وقت کی روٹی کا حصول بھی انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی کو چاہیے کہ ہمیں روزگار جاری رکھنے کے لئے عارضی بنیادوں پر جگہ الاٹ کریں تاکہ باعزت طریقے سے اپنے بچوں کو 2 وقت کی روٹی مہیا کر سکیں۔