پنڈدادنخاناہم خبریں

ضمنی انتخاب این اے 67؛ فواد چوہدری کے دیرینہ ساتھی مقابلے میں آ گئے، ن لیگ دھڑے بندی کا شکار

ضمنی انتخاب حلقہ این اے67 ، سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے انتخابی حلقہ میں ’’اپنی دھرتی اپنا راج‘‘ کا نعرہ لگ گیا۔ دیرینہ ساتھی ساتھ چھوڑ کر مقابلے میں آ گئے۔ ن لیگ بھی دھڑے بندی کا شکار ہو گئی۔ ضمنی انتخاب میں کامیابی یا ناکامی کے امیدواروں کی آئندہ سیاست پر غیر معمولی اثرات مرتب ہوں گے۔ تین اہم امیدوار میدان میں آنے سے سیاسی درجہ حرات میں اضافہ ہونے لگا۔

تفصیلات کے مطابق جہلم کے حلقہ این اے 67 میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہونے والی سیٹ پر ضمنی انتخاب کی گہما گہمی میں آئے روز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔ انتخابی حلقہ میں تین اہم امیدواروں کے مابین مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے جن میں پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، مسلم لیگ ن کے سابق امیدوار نوابزادہ مطلوب مہدی اور سابق تحصیل ناظم چوہدری عابد جوتانہ شامل ہیں۔

عابد جوتانہ گزشتہ انتخاب میں فواد چوہدری کے بھارو سپورٹر رہے ہیں اور بقول فواد چوہدری عابد جوتانہ ہی انکے انتخابی حلقے میں ان کی پہچان کا سبب بنے تھے۔ اس انتخاب میں چوہدری عابد جوتا نہ سمیت پی ٹی آئی کے متعدد دھڑوں نے فواد چوہدری کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے ضمنی انتخاب میں انکے مقابلے میں انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

عابد جوتانہ گروپ کے مطابق فواد چوہدری کا اس انتخابی حلقہ میں انکو کامیاب کروانا سیاسی غلطی تھی اسکے برعکس فواد چوہدری نے بھی اپنے دیرینے حمائیتیوں کے خلاف لفظی جنگ تیز کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی ہے۔ بقول فواد چوہدری کے عابد جوتانہ گروپ کرپشن گنگ ہے اور اس نے ہمیشہ ذاتی مفادات کی سیاست کی ہے۔ فواد چوہدری کے خلاف پی ٹی آئی کے متعدد دھڑوں نے عابد جوتانہ کی کھلے عام حمایت کا اعلان کر کے فواد چوہدری کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں ۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کے سابق ایم این اے و امیدوار نوابزادہ مطلوب مہدی کو بھی ان کے بااثر ساتھی جن میں سابق ضلعی چیئرمین راجہ قاسم علی خان اور انکا دھڑا شامل ہے نے نوابزادہ مطلوب مہدی کے مقابلے میں چوہدری عابد جوتانہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

حلقہ این اے 67 میں تحصیل پنڈ دادنخان کے عوام کی طرف سے ایک نیا نعرہ اپنی دھرتی اپنا راج ابھر کر سامنے آیا ہے جس کے تحت بقول عوامی حلقوں کے وہ عابد جوتانہ کو اپنا دھرتی امیدوار سمجھ کر سپورٹ کر یں گے۔

حلقہ این اے 67 کا ضمنی انتخاب تمام امیدواروں کے لیے سیاسی موت و حیات سے کم نہیں سمجھا جا رہا، اس قلیل وقتی انتخاب میں کامیابی یا ناکامی امیدواروں کی آئندہ سیاست پر غیر معمولی اثر انداز ہو گی۔

انتخابی عمل کا گرما دینے والے عمل انتخابی نشانات جاری ہونے کے بعد شروع ہو گا۔ فی الوقت پی ٹی آئی اور ن لیگ کے امیدواروں کے لیے ناراض دھڑے اہمیت اختیار کیے ہوئے ہیں۔ فواد چوہدری اور نوابزادہ مطلوب مہدی اپنے دھڑوں کو راضی کرنے میں کہاں تک کامیاب ہو تے ہیں اس کا فیصلہ آئندہ چند روز تک متوقع ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button