
جہلم: پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما سابق ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری ظفر اقبال نے کہا ہے کہ ملک کے اندر صنعت کاری اور مینوفیکچرنگ کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی، اس ملک کو صرف ٹریدنگ اور درآمدات کرنے کیلئے بنا دیا گیا ہے، ادویات سازی کی صنعت بند ہونے کے قریب ہے۔
چوہدری ظفر اقبال نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایل سیز کلیئر نہیں ہو رہیں اور نہ ہی بینکوں کے ساتھ معاہدے پورے کئے جارہے ہیں، صنعتیں و کاروباری ادارے ایک دوسرے کے مساوی نہیں رہے، وفاقی حکومت نے ملک میں زرمبادلہ کی قلت اور کارروباری مسائل کے حل کے لئے گزشتہ 8 ماہ میں صنعت کے نمائندوں سے بھی مشاورت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی تجارت کے خسارے کو درست کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے جب تک اس کو بہتر نہیں بنایا جائے گا ملک کے مسائل جوں کے توں رہیں گے۔
چوہدری ظفر اقبال نے کہا کہ ملک میں ادویہ سازی کا سیکٹر بند ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے، معیشت کو ایل سیز اور بینک کنٹریکٹ روک کر سہارا دیا جا رہا ہے جبکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں کام بند کر رہی ہیں اور مقامی مینوفیکچر کو کام بند کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، خام مال درآمد نہیں ہوگا تو ادویات کیسے تیار ہونگی اور مقامی مارکیٹ کو سپلائی یا برآمد کیسے کی جائیگی، اس صورتحال کا تدارک نہ کیا گیا تو سارا سیکٹر زمین بوس ہو جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ ایل سیز ادا نہ ہونے کی وجہ سے اب بین الاقوامی سپلائر پاکستانیوں کے ساتھ کام کرنے سے صاف انکاری ہیں، اس سے ملکی ساکھ کو جو نقصان ہوگا اس کا ازالہ برسوں بھی نہیں ہو سکے گا۔
چوہدری ظفر اقبال نے کہا کہ چین کے ساتھ جو تجارت کا معاہدہ کیا گیا تھا اس پر عملدر آمد کیوں نہیں کیا جا رہا۔ قرضے اتارنا مسئلہ بن چکا ہے، ملکی آمدن کو ہر حال میں بڑھانا چاہئے ایل سیز کو فوری طور پر ریلیز کیا جائے تاکہ ملکی معیشت کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔