ہم نے اپنے مسئلے آپ حل کرنے ہیں۔ چوہدری عابد اشرف جوتانہ، راجہ افتخار شہزاد، راحیلہ مہدی

کھیوڑہ: اپنی دھرتی اپنا راج، کھیوڑہ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام جلسے کا انعقاد، امیدوار برائے قومی اسمبلی چوہدری عابد اشرف جوتانہ، نوابزادی راحیلہ مہدی، سابق تحصیل ناظم راجہ افتخار شہزاد، مطلوب شاہ، سابق چیئرمین بلدیہ کھیوڑہ ملک مصدق حسین، سابق چیئرمین کھیوڑہ ملک فیصل اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
خطاب کرتے ہوئے سابق تحصیل ناظم اور حلقہ این اے 61 سے امیدوار برائے قومی اسمبلی چوہدری عابد اشرف جوتانہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا تحصیل پنڈدادنخان کھیوڑہ اور ہم نے مل کر جن لوگوں کو عزت کے تاج پہنائے تھے، تحصیل کی دی ہوئی عزت کا تقاضا تو یہ تھا کہ جن لوگوں کو عزت دی گئی وہ ہم میں رہتے، لوگو کے کام کرتے جس طریقے سے تحصیل کے لوگوں نے باہر والوں کو عزت دی ان کا کام تو یہ تھا کہ پوری تحصیل کو جنت نظیر بنا دیتے لیکن یہاں تو نہ کسی گاؤں میں کوئی کام ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نہ کسی شہر میں کوئی کام ہوا ہے سڑکیں ہیں تو پہلے سے بھی بری حالت میں گاؤں کی گلیاں ہیں تو بری حالت تمام علاقوں کی طرف جانے والی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، پانی کا نظام ہے تو پہلے سے بھی ابتر تحصیل بھر کے اسکولوں کی حالت دیکھ لو، ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی دستیابی دیکھ لو گرلز کالج ہے تو اس میں پچاس فیصد لیکچرار اور پروفیسر کی سیٹیں خالی ہیں۔
چوہدری عابد اشرف جوتانہ نے کہا کہ ہسپتالوں کی طرف نظر دوڑائیں تو سرجن ہیں، نہ سپیشلسٹ ہیں، زچہ بچہ کو کسی قسم کی سہولت نہیں مریضوں کو اور لواحقین کو دوسرے شہروں میں دھکے کھانے پڑتے، بچیاں اور بچے پروفیسر لیکچرار نہ ہونے باعث تعلیم سے محروم ہیں تو دوسری جانب تعلیمی اداروں کی بلڈنگیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں، لے دے کے ایک جہلم کی سڑک رہ جاتی ہے اس کی حالت بھی تحصیل پنڈدادنخان کی عوام کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تحصیل کی عوام کی بہتری کے لئے ان کو مسیحا سمجھ کر ووٹ کیے تھے جس کے لیے ہم خود تحصیل پنڈدادنخان کی عوام سے شرمندہ ہے اور وعدہ کرتے ہیں انشاء اللہ آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
چوہدری عابد اشرف جوتانہ نے مزید کہا کہ کھیوڑہ کے پرانے رہائشیوں کے زیرقبضہ زمینوں کو ان کے زیرقبضہ سو سال ہو چکے ہیں جب کہ ابھی تک انہیں مالکانہ حقوق نہیں دیے گے، ہماری کوشش ہوگی کے کھیوڑہ کے رہائشیوں کو ان کی زمینوں کے مالکانہ حقوق دیئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ٹاون کمیٹی کی جگہ صبح کو خریدا ہے وہ خسارے میں رہیں گے اور ہم انشاءاللہ اپنا حق لے کے رہیں گے، کمپنیوں سے ہمیں ذاتی مفاد کے بجائے عوامی کام کروانے ہیں۔
اس موقع پر سابق تحصیل ناظم راجہ افتخار حسین شہزاد نے خطاب میں کہا کہ ہم کھیوڑہ والوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مشکور ہیں کہ اس کمیٹی نے کھیوڑوالوں کو ایک فورم دیا ہے، اچھی سوچ کے حامل لوگوں نے یہ فورم بنا کر پیغام دیا کہ ہم کو سیاسی پارٹیوں دھڑے بندیوں اور جماعتوں کو ایک سائیڈ پر کر کے اپنی دھرتی اپنی ترقی اپنی فلاح و بہبود اور اپنے کام مدنظر رکھنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے لئے کھیوڑہ کے عوام کو خراج تحسین پیش کرنے کے بعد عرض ہے کہ کھیوڑہ شہر جہلم کا دوسرا اور تحصیل کا سب سے بڑا شہر ہے اور ضلع کو سب سے زیادہ امدن دینے والا شہر ہے شہر کی بدقسمتی ہے کہ جن لوگوں نے یہاں سے ووٹ حاصل کیے وہ چارسال صرف میڈیا میڈیا کھیلتے رہے جبکہ یہاں کے کاموں کے لیے تنویر اسلم سیتھی اور مہوش سلطانہ صاحبہ چکوال سے آواز اٹھاتی رہی رہیں ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
راجہ افتخار حسین شہزاد نے کہا کہ کھیوڑہ کا سانحہ ایک بہت بڑا سانحہ تھا جس کے لیے ہم نے کچھ کوشش کی اور زخمیوں کے لیے 2،2 لاکھ اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے پانچ پانچ لاکھ منظور کرایا جو کہ ڈپٹی کمشنر جہلم کے پاس پہنچ چکے ہیں یہ ہمارا کوئی احسان نہیں ہے بلکہ ہمارا حق تھا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ الیکشن میں ایک نعرہ بڑا گونجتا تھا ساڈا حق ایتھے رکھ ہم یہ سمجھے کہ شاید یہ عوام کاحق رکھوانے کے لئے آئے ہیں جب کہ جوں جوں وقت گزرتا گیا ہمیں بھی سمجھ آ گئی کہ ساڈا حق ایتھے رکھ کا مطلب ان کی اپنی جیب تھا، تحصیل کی عوام اور ہم نے تو انہیں اپنے حقوق حاصل کرنے کے لیے ووٹ دیے تھے۔
راجہ افتخار حسین شہزاد نے کہا کہ جیسے ہی یہ محسوس ہوا کہ ان کے یہاں عوام کی تو کوئی بات ہی نہیں ہم نے فورا ان سے علیحدگی اختیار کر لی، اگر ہم چاہتے تو چپ رہ کر گزشتہ چار سال ان کی گاڑیوں میں بیٹھ کر اپنے کام نکلوا سکتے تھے لیکن ہم نے عوام کی بہتری کے لیے ان کا ساتھ دیا تھا جلد محسوس ہوا کہ عوام کی بہتری تو ان کا مطمع نظر ہی نہیں ہے تو ہم نے فوری طور پر انہیں خیر آبادکہا۔
نوابزادی راحیلہ مہدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مبارک دوں گی اس کمیٹی کے نوجوانوں اور بچوں کو جنہوں نے ایک فورم بنایا اور اپنے شہر اپنے بچوں کی بہتری کے لیے بائی پاس کا مطالبہ کیا جو کہ چوہدری عابد اشرف جوتانہ کی کوششوں سے اپنے حل کی جانب گامزن ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مسئلے آپ حل کرنے ہیں ہمارے مسائل حل کرنے والے کوئی باہر سے نہیں آئیں گے جو لوگ یہاں کے ہیں ہی نہیں، انہوں نے یہاں کے مسائل کب حل کرنے ہیں ہمارے علاقے کا وہ نمائندہ ہونا چاہیے جو یہاں سے تعلق رکھتا ہوں اور علاقے کے دکھ درد کو اپنا دکھ درد سمجھتا ہو۔
راحیلہ مہدی نے کہا کہ یہاں کی گلیوں اور یہاں کی سڑکوں پر سفر کرتا ہو اور آپ کے درمیان ہی رہتا ہو، میں کسی بھی ایسی حکومتوں کو نہیں مانتی جو ہمارے مسائل اور ہمارے حق کو نہ سمجھیں اپنے بچوں اور اپنے مستقبل کو سمجھو اور محسوس کرو کہ کون لوگ لوگ تمہارے دکھ درد کو اپنا دکھ درد سمجھتے ہیں اور کون لوگ ہیں جو آپ کا استعمال صرف اقتدار کے حصول کے لیے کرتے ہیں۔
سابق چیئر مین بلدیہ کھیوڑہ ملک فیصل نے بھی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تشکیل اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانے پر اور پنجاب کی سطح پر اپنی آواز کی پہچان کرانے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ چوہدری عابدجوتانہ کے گوش گزار کر رہے ہیں کہ ہم نے کھیوڑہ کی آواز ضلع چکوال کی سطح پر بھی اٹھائی اور جو ہمارے شہر کی آواز اٹھائے اسے خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جوتانہ کو بھی خراج تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری عابد اشرف جوتانہ نے ہمارے شہر کے لیے آواز اٹھائی ہم توقع رکھتے ہیں اگر آپ کی وجہ سے آنے والے وقت میں ہمارا بائی پاس بن جائے تو اس کا کریڈٹ آپ کو جائے گا اور جو بھی ہمارے شہر کی آواز اٹھائے گا وہ ہمارے سر آنکھوں پر ہے۔
ملک مصدق حسین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے جوانوں کی کاوشوں کے باعث اس چوہدری عابد اشرف جوتانہ نے قدم اٹھایا یا اور بائی پاس کا سروے بھی کرا دیا، ہماری خوش قسمتی ہے کہ ایکشن کمیٹی کے کے باعث آج یہ مسئلہ مکمل طور پر اجاگر ہے یہاں پر یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کھیوڑہ کی سرکاری زمینوں کا بیڑا غرق کیا گیا ہے۔ 1980 میں ہم نے ان زمینوں کو وا گزار کرایا تھا بدقسمتی سے یہ دوبارہ متنازعہ ہو گئی ہیں، ٹاؤن کمیٹی کی جگہ کھیوڑہ والوں کی ہے اور اسے واپس دیا جائے۔
اس موقع پر ضلع جہلم کے معروف مقرر سید مطلوب حسین شاہ نے بھی خطاب کیا۔