پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی، شہری پھٹ پڑے

جہلم: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی، پٹرول 272روپے، ڈیزل 280روپے اضافہ کر دیا گیا۔
دوسری طرف وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور مریم نواز نے پھر اپنے روایتی سیاسی عزم کو دہرایا ہے کہ ’’عوام کو ریلیف دینے اور پرائس کنٹرول کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔‘‘ یہی بات وزیراعظم سمیت ہر حکومتی وزیر کررہا ہے لیکن اسے عوام کی بدقسمتی ہی کہا جاسکتا ہے کہ انہیں ریلیف دینے، اشیاء کی قیمتیں کنٹرول کرنے کا ہر حکومتی اقدام الٹا پڑتا جارہا ہے۔
اشیاء کے نرخ ہر روز کم ہونے کی بجائے تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں اور بعض اشیاء تو ایسی ہیں کہ کسی ایک کی قیمت بڑھنے سے باقی تمام اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ جیسے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو زراعت اور صنعت و تجارت، ٹرانسپورٹ سمیت استعمال کی ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے پھر اس کے بعد حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کیلئے جتنے بھی دعوے کئے جائیں وہ لولی پاپ کے علاوہ کچھ نہیں۔
شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے عوام کو ریلیف دینے کی باتیں کرنے والوں کے اصل چہرے بے نقاب ہو چکے ہیں، عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی کمی میں غیر معمولی کمی کی گئی ہے جبکہ ہمارے حکمرانوں نے 22 کروڑ عوام کو آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھ کر عوام کا کچومر نکال دیا ہے۔ حکمرانوں نے پچھلے 9 ماہ سے عوام کو سولی پر لٹکا رکھا ہے۔
شہریوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ امپورٹڈ حکمرانوں سے قوم کو آذاد کروانے کے لئے عام انتخابات کروائے جائیں تاکہ قوم حکمرانوں کی عیاشیوں اور لوٹ مار سے محفوظ رہ سکیں۔