گردونواح کی خبریں

پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ آج دینہ پہنچے گا

دینہ: تحریک انصاف کاحقیقی آزادی مارچ آج 17 نومبر کو دینہ پہنچے گا جہاں عمران خان ویڈیو لنک پر شرکاء سے خطاب کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی لانگ مارچ آج بروز جمعرات کو دینہ شہر پہنچے گا، لدھڑ ہاؤس سے ریلی کی قیادت وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کریں گے۔ منگلا روڈ پر پنڈال سجایا گیا ہے۔

مارچ میں فواد چوہدری، ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ اور زلفی بخاری بھی شریک ہوں گے۔ دینہ میں لانگ مارچ کی میزبانی ایم پی اے راجہ یاور کمال، فراز چوہدری، چوہدری زاہد اختر، چوہدری فوق شیرباز اور دیگر قائدین کریں گے۔

اس حوالے سے ترجمان وزیراعلی و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے بتایا کہ دینہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کا جم غفیر ہوگا۔ وائس چیئرمین پی ٹی آئی آزادی مارچ شرکاء سے 4 بجکر 15 منٹ پر خطاب کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان 4 بجکر 30 منٹ پر عوام کے جم غفیر سے خطاب کریں گے۔ اسٹیج پر بڑی اسکرین بھی نصب کردی گئی ہے۔

مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے راکٹ لانچر سے کیے گئے تمام فائر انہی کی صفوں میں دراڑیں پیدا کر رہے ہیں۔ عمر فاروق جیسے شوباز اور جعلساز ہی اس امپورٹڈ حکومت کے جھوٹ کیلئے کافی ہیں۔ عمران خان ان چوروں اور مافیا کیلئے خوف کی علامت ہے۔ انشاءاللہ عوام کو حقیقی معنوں میں آزادی کی جلد خوشخبری ملے گی۔

لانگ مارچ کی سکیورٹی کے بھر پور انتظامات کئے گئے ہیں، لانگ مارچ انتظامیہ کو سکیورٹی ایس او پیز پر ہر صورت عملدر آمد کرنے کی درخواست کی گئی ہیں، کنٹینر کے ارد گرد سکیورٹی کا خصوصی حصار بنایا جائے گا۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص یا گاڑی کو کنٹینر کے قریب نہیں آنے دیا جائے گا۔ لانگ مارچ کے روٹس کی عمارتوں پر کمانڈوز تعینات ہوں گے۔ لانگ مارچ کی سی سی ٹی کیمروں سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق لانگ مارچ میں آنے والے شرکاء کے اسلحہ بردار پرائیویٹ گارڈز کا داخلہ ممنوع، ہوائی فائرنگ پر پابندی ہوگی۔ سنٹرل پولیس آفس میں قائم کنٹرول روم سے بھی مانیٹرنگ کا عمل جاری رہے گا۔ اسپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور ضلعی پولیس کو لانگ مارچ کے روٹس پر سرچ اینڈ کومبنگ آپریشنز روانہ کی بنیادوں پر کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں، شہریوں کے لیے ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کے لیے متبادل روٹس اور اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button