لاغر، بیمار، نیم مردہ اور مردہ جانوروں کا مضر ِ صحت گوشت سرعام فروخت کئے جانے کی اطلاعات

جہلم: شہر او ر گردونواح میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی عدم دلچسپی کیوجہ سے شہر کے درجنوں مقامات پر لاغر، بیمار ، نیم مردہ اور مردہ جانوروں کا مضر ِ صحت گوشت سرِ عام فروخت کیئے جانے کی اطلاعات، شہری صحت افزا گوشت دستیاب نہ ہونے پر سراپا احتجاج، ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔
باوثوق زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شہر کے مختلف علاقوں کالا گجراں، بلال ٹاؤن، ویسٹ کالونی، چونترہ، کھرالہ، مجاہدہ آباد ، چک خاصہ،سعیلہ سمیت متعدد علاقوں کے اندر لاغر ، نیم مردہ ، اور بیمار مردہ جانوروں کے گوشت کا کاروبار کرنے والے ایک خطرناک مافیا نے اپنے اپنے علاقوں کے اندر منی سلاٹرہاؤس کھول رکھے ہیں۔
منی سلاٹر ہاؤس میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت جانوروں کے دل کی بڑی آنت میں پانی کا پائپ لگا کر جانور کے جسم میں پانی پریشر سے بھر دیتے ہیں جس سے گوشت کے وزن میں غیر معمولی اضافہ ہو جاتا ہے۔ پانی ملے گوشت کا ذائقہ تبدیل ہو جاتا ہے اور پانی ملا گوشت انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ِ صحت بنا دیا جاتا ہے۔ جس کے استعمال سے شہری خطرناک موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق بیمار نیم مردہ جانور مختلف پہاڑی علاقوں سے نہایت کم نرخوں پر خرید کر لائے جاتے ہیں۔ بااثر قصاب متعلقہ ذمہ داران کو نذرانے ، اور منتھلیاں دے کران کی آنکھوں پر پٹی باندھ دیتے ہیں۔ اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ پیدائش کے وقت مر جانے والے بچھڑوں کا گوشت بھی ہوٹلوں وغیرہ پرچھوٹا گوشت بنا کر فروخت کیا جاتا ہے۔مخدوش صورتحال پر شہر اور گردونواح میں شہری سراپا احتجاج ہیں۔
شہریوں نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ گوشت کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے اندرون شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں گرینڈ آپریشن کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ گوشت کے کاروبار سے منسلک بددیانت اور کرپٹ مافیا اور ان کی پشت پناہی کرنے والے ذمہ داران کیفرے کردارکو پہنچ سکیں۔