پنڈدادنخان کے باسی آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم

پنڈدادنخان: جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان کے رہائشی آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں، انسان اور جانور ایک ہی جگہ سے پانی پینے پر مجبور، علاقہ مکینوں کا پینے کے پانی کے لیے تمام انحصار واٹر سپلائی کے پانی پر ہے، واٹرسپلائی کا پانی بیشتر علاقوں میں مہینے میں صرف دو دن آتا ہے، علاقہ مکین منتخب سیاسی نمائندوں سے نالاں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بغل میں واقع پنجاب کے دوسرے نمبر سب سے زیادہ پڑھے لکھے ضلع جہلم کی تحصیل پنڈدادنخان کے رہائشی اس جدید اور ترقی یافتہ دور میں بھی زندگی کی بنیادی ضرورت پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔
یونین کونسل کندوال کے گاؤں کاہنہ کے رہنے والے انسان اس جوہڑ سے پانی پیتے ہیں جہاں سے حرام وحلال جانور بھی پانی پیتے ہیں، تحصیل پنڈدادنخان میں کوہستان نمک کی وجہ سے زمین کے نیچے پانی کڑوا ہونے کی وجہ شہریوں کا پینے کے پانی کے لیے تمام انحصار واٹر سپلائی کے پانی پر ہے واٹرسپلائی کا پانی بیشتر علاقوں میں مہینے میں صرف دو دن آتا ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کے کئی دہائیوں سے صاف پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں جو بھی سیاسی نمائندہ آتا ہے صرف دعوے کرتا ہے اور ووٹ لینے کے بعد کبھی مڑ کر بھی نہیں دیکھا آج کے ترقی یافتہ دور میں پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ایم پی اے علاقہ تھل سے ہونے کے باوجود بھی علاقہ تھل کے مسائل جوں کے توں ہیں۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ کاہنہ گاوں جیسے دیگر دیہات جہاں واٹرسپلائی کا پانی بھی نہیں آتا جس کی وجہ سے لوگ جوہڑ کا پانی پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے بیماریاں عام ہورہی ہیں، مردوخواتین نے احتجاج کرتے ہوئے ارباب اختیار سے پانی فراہم کرنے کی اپیل کی ہے اگر پینے کے صاف پانی کا مسلہ حل نہ کیا تو آمدہ الیکشن میں تمام سیاسی جماعتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔