جہلم

والدین معصوم بچوں کیلئے پیسوں سے بیماریاں خرید رہے ہیں۔ بیماریوں کی بڑی وجہ ڈاکٹر شاہد سہیل نے بتا دی

جہلم: موجودہ دور میں ہر شے کو ڈسپوزایبل بنانے یعنی ایک یا ایک سے زائد بار استعمال کرکے ضائع کر دینے کا رجحان عام ہو رہا ہے۔ ان اشیاء میں شیونگ ریزر‘ سوفٹ ڈرفکس کے کین‘ سیل پیک دودھ کے ڈبے اور انسانی صحت اور ماحول کی دشمن پولی تھین کی تھیلیاں (شاپر) وغیرہ شامل ہیں۔

ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے سابق ڈسٹرکٹ سرجن ڈاکٹر شاہد سہیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسپوزایبل پولی تھین کی تہہ سے بنی ہوئی بچوں کی نیپیز اور ڈائپرز کا استعمال بھی والدین میں عام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متوسط اور غریب طبقے کے برعکس امیر طبقے میں ان نیپیز اور ڈائپرز کے استعمال کا رجحان بہت زیادہ ہے، اس کی ایک وجہ کپڑے کی (دوبارہ استعمال ہونے والی اور ماحول دوست) نیپیز کو بار بار دھونے کی ’’زحمت‘‘ سے بچنا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کے بنے ہوئے ڈسپوزایبل ڈائپر کے استعمال کا عام ہونا اور ان کی مقبولیت کی ایک وجہ تشہیر بھی ہے جس سے متاثر ہو کر سادہ لوح والدین اپنے معصوم بچوں کے لئے پیسوں سے بیماریاں خرید رہے ہیں۔ دوسری طرف اشتہارات میں نیپیز اور ڈائپرز کی شکل میں بیماریاں خریدیں اور پھر ان نیپیز اور ڈائپرز سے پیدا ہونے والی جلدی بیماریوں کے علاج کا انتظام کریں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہئے کہ ایسی مصنوعات سے اجنتاب کریں ،تاکہ چھوٹے چھوٹے معصوم بچے جلدی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button