ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے والی جی ٹی روڈ گڑھوں میں تبدیل، شہریوں کی قیمتی گاڑیاں کھٹارہ بننے لگیں

جہلم: ملکی معیشت کا پہیہ رواں دواں رکھنے والی جی ٹی روڈ گڑھوں میں تبدیل، جی ٹی روڈ این ایچ اے کی عدم توجہی کی وجہ سے تعمیر و مرمت کی منتظر، شہریوں کی قیمتی گاڑیاں کھٹارہ بننے لگیں، ترقیاتی کاموں کی لسٹ میں جی ٹی روڈ کو بھی شامل کیا جائے۔ شہریوں نے جی ٹی روڈ کی تعمیر و مرمت سمیت بااثر افراد سے جی ٹی روڈ کے دونوں اطراف قائم ہونے والی سروس روڈ سے تجاوزات کے خاتمے کا بھی مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق این ایچ اے کی عدم دلچسپی کی وجہ سے جی ٹی روڈ جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، جی ٹی روڈ پر گڑھے بننے سے گاڑیوں کو حادثات پیش آرہے ہیں، ٹرانسپورٹرز اور شہریوں کی قیمتی گاڑیاں و موٹرسائیکلز کھٹارہ بن رہی ہیں۔ شہریوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دریائے جہلم سے لیکرمسہ کسوال تک جی ٹی روڈ بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر کھنڈرات کی منظر کشی پیش کررہی ہے جس کی تاحال کوئی تعمیر و مرمت کے حوالے سے پیش رفت نہیں کی گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت مضافاتی علاقوں کی سڑکوں پر تو توجہ دے رہی ہے جبکہ اہم شاہراہ جی ٹی روڈ جہاں سے روزانہ لاکھوں کروڑوں روپے ٹیکس کی مد میں کمائے جا رہے ہیں پر کسی قسم کی توجہ نہیں دی جارہی جو کہ ٹرانسپورٹرز اور چھوٹی گاڑیوں کے مالکان کے ساتھ سخت زیادتی کے مترادف ہے۔
شہریوں نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ جی ٹی روڈ کی تعمیر ومرمت کے احکامات جاری کئے جائیں اور این ایچ اے انتظامیہ کو جی ٹی روڈ کی تعمیر ومرمت میں دلچسپی لینے کا پابند بنایاجائے تاکہ شہری حادثات سے محفوظ رہ سکیں۔