جہلم میں صوبائی محکموں کے ملازمین انتہائی کسمپرسی کی زندگیاں گزارنے پر مجبور

جہلم: بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کوڑیوں کا اضافہ، مہنگائی نے ملازمین کی کمر توڑ کر رکھ دی، سرکاری ملازمین مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گئے ہیں، ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مختلف صوبائی محکموں کے ملازمین نے اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں میں ہزاروں روپے الاونسسز بجٹ میں منظور کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کے ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا رویہ اپنایا جا رہا ہے، موجودہ حکمران وفاقی ملازمین کو خصوصی الاؤنسسز اور مراعات دیکر صوبائی اور وفاقی ملازمین میں ایک خاص فرق پیدا کررہے ہیں جس کی وجہ سے صوبائی محکموں کے ملازمین تذبذب کا شکار ہیں۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ وفاقی ملازمین اور صوبائی ملازمین کو حکومت کی طرف سے دیئے جانے والے الاؤنس میں زمین اور آسمان کا فرق ہے جس کی وجہ سے صوبائی محکموں کے ملازمین انتہائی کسمپرسی کی زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں، صوبائی محکموں میں کام کرنے والے ملازمین اپنے بچوں کو تعلیم دینا، شادی بیاہ کرنا سمیت دیگر تمام اخراجات پورے کرنے سے قاصر دکھائی دیتے ہیں جبکہ اداروں میں ڈیوٹیاں برابر دی جاتی ہیں۔
ملازمین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات یکساں کی جائیں تاکہ سرکاری اداروں کے ملازمین میں پائی جانے والی تفریق کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔