تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پنڈدادنخان میں بدعنوانیوں کا بازار گرم، بوگس بل بنوا کر رقم لینے کا انکشاف

پنڈدادنخان: تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال پنڈدادنخان میں بدعنوانیوں کا بازار گرم ،ایم ایس ریٹائرمنٹ کا وقت پورا کرنے تک محدود، لاکھوں روپے کی لاگت سے لگایا سنٹرل گیس سپلائی کا یونٹ آکسیجن گیس لیکج کے باعث عرصہ دراز سے بند بوگس بل بنوا کر پیمنٹ لینے کا انکشاف، چیف ایگزیکٹیو آفیسر جہلم کی عد م لچسپی یا ملی بھگت آج تک نتیجہ خیر انکوائری عمل میں نہ لائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال پنڈدادنخان عرصہ دراز سے بدعنوانیوں اور بد انتظامی کا شکار ہے لیکن ایم ایس پنڈدادنخان اور سی ای او ہیلتھ جہلم کی ملی بھگت کے باعث آج تک کوئی نتیجہ خیز انکوائری عمل میں نہ لائی جا سکی، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی بد انتظامی کے باعث مریضوں کو برائے نام ٹریٹمنٹ کرکے دور دراز کے شہروں میں ریفرکردیا جاتا ہے جس کے باعث متعدد قیمتی جانیں بھی جا چکی ہیں۔
باوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال پنڈدادنخان میں ایم ایس ،سپروائزر MEP،دیگر ذمہ داران TA/DA کی مد میں بھی عرصہ دراز سے بوگس بل بنا کر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا کے کرپشن کررہے ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں لاکھوں روپے مالیت کا سنٹرل گیس سپلائی کا یونٹ لگوایا گیا جس کو چیک کیے بنا متعلقہ کمپنی سے ملی بھگت کرکے پیمنٹ کرواکر مبینہ طور پرلاکھوں روپے کا غبن کیا گیا جب سے سنٹرل آکسیجن سسٹم ج لگا ہے، تب سے ایک بار بھی نہیں چلا کیونکہ مختلف جگہ پر گیس لیکیج کامسئلہ ہے۔
اس سے قبل بھی تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال پنڈدادنخان میں بدعنوانیوں اور بد انتظامی کے مختلف واقعات سامنے آچکے ہیں لیکن چیف ایگزیکٹیو آفیسر جہلم اور ایم ایس کی عد م د لچسپی اور نااہلی کے باعث آج تک غیر جانبدار انکوائری یا کارروائی عمل میں نہ آسکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم ایس کی ریٹائرمنٹ میں تھوڑا وقت رہ چکا ہے جس کے باعث ایم ایس کا ہسپتال کے معاملات میں کسی قسم کی کوئی دلچسپی نہیں۔
عوامی سماجی حلقوں نے وزیر صحت اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے اور تمام ذمہ داران کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل جائے۔