جہلم شہر سمیت ضلع بھرمیں جاری مہنگائی، بے روزگاری کے باعث ذہنی مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہونے لگا۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مہنگائی ، بروزگاری کی وجہ سے ذہنی بیماریوں جن میں ڈپریشن، اداسی، مایوسی، پریشانی، شدید غصہ، چڑ چڑا پن، طبیعت میں تیزی، نیند کا اڑ جانا، الٹے سیدھے خیالات کا آنا شامل ہے، اس سارے عمل میں مریض ذہنی طور پر مفلوج ہو جاتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق ضلع بھر میں اس کی شرح میں ایک فیصد سے زائد ہے جبکہ ڈپریشن کی بیماری اور دیگر کی شرح 10 سے15 فیصد ہے۔
دوسری جانب ذہنی تناؤ، دباؤ اور نفسیاتی الجھنوں کے باعث سائیکالوجسٹ ڈاکٹرز کے پاس روزانہ کی بنیاد پردرجنوں کے قریب ایسے مریض آتے ہیں جن کا علاج شروع کر دیا جاتا ہے جبکہ درجنوں کی تعداد میں مریضوں کے آنے سے سرکاری ہسپتالوں میں سہولیات کے نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو پرائیویٹ ڈاکٹرز سے مہنگے داموں علاج کروانا پڑتا ہے ۔