جہلم: ضلع بھر سے غیر قانونی افغانیوں کا انخلاء شروع ہوگیا، روزانہ کی بنیاد پر افغانیوں کے خاندان اپنے ساز و سامان کے ساتھ افغانستان رضا کارانہ طور پر جاناشروع ہوگئے جبکہ غیر قانونی افغانی اپنے گھر یلو سامان و دیگر مشینری وغیرہ اونے پونے داموں میں فروخت کر رہے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ضلع جہلم میں غیر قانونی افغانیوں کی تعداد 818 کے قریب بتائی جاتی ہے جبکہ سینکڑوں کے قریب وہ افغانی ہیں جن کو نادارا نے پی او آر کارڈ جاری کر رکھے ہیں اور یہ وہ افغانی ہیں جو اقوام متحدہ کے فیصلے اور چارٹر کے مطابق پاکستان منتقل ہوئے تھے۔
معاہدے کے مطابق ان پی آو آر افغانیوں کو کیمپوں میں رکھا جانا تھا مگر پاکستان حکومت نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے ملک کو ان افغانیوں کیلئے اپنا دامن نچھاور کر دیا تھا۔
وفاقی حکومت نے پاکستان بھر میں غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکیوں کی ملک بدری کو یقینی بنانے کیلئے فارن ایکٹ 1946ء کا سیکشن 3 نافذ کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
یکم نومبر سے ملک بھر کی طرح ضلع جہلم میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاریوں اور ملک سے بے دخلی کے احکامات جاری کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔