جہلماہم خبریں

سانحہ سٹی سکول جہلم میں اپنے اکلوتے بیٹے کو کھونے والے والدین غم سے نڈھال، تاحال انصاف کے منتظر

جہلم:  گزشتہ ماہ جہلم کے نجی سکول میں پیش آنے والے سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک طالب علم آل احمد بھی تھا جو والدین کا اکلوتا بیٹا تھا جس کے والدین آج بھی اپنے بیٹے کے بچھڑنے کی وجہ سے غم سے نڈھال ہیں، ماں بچے کی کتابیں اور سکول ڈریس دیکھ کر روتی رہتی ہے، اس حادثے میں 2 طلباء جاں بحق جبکہ تین ٹیچرز سمیت 25 طالب علم زخمی ہوئے تھے مگر سکول کی رجسٹریشن کینسل ہوئی اور نہ ہی ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ سٹی سکول جہلم میں دیوار گرنے سے 2 طالب علم جاں بحق جبکہ تین ٹیچرز سمیت 25 طلباء زخمی ہوگئے تھے، سانحہ میں ماں باپ کا اکلوتا بیٹا آل احمد بھی جاں بحق ہو گیا تھا۔ سکول میں محفل میلاد کا پروگرام جاری تھا اورماں باپ کا اکلوتا بیٹا 15 سالہ آل احمد نعت پڑ رہا تھا کہ اچانک سٹیج پر دیوار گری اور یہ واقع رونما ہوگیا۔

قیامت خیز منظر کے وقت آل احمد کی والدہ بھی سکول میں موجود تھی حس نے اپنے لخت جگر کو اپنی انکھوں کے سامنے دنیا سے اوجھل ہوتے دیکھا، سکول انتظامیہ کے لیے ایک حادثہ ہوا اور بس بات ختم، کسی نے پلٹ کر نہ پوچھا، فارملیٹی کے طور پر ایڈمن کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا مگر سکول انتظامیہ یا مالک آزاد رہے۔ سکول کی رجسٹریشن کینسل ہوئی نہ ہی واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین ہوسکا۔

سکول سانحہ میں زخمی ہونے والے طلباء میں بیشتر کی کمر ٹوٹی اور متعدد ساری زندگی کے لیے پیرالائز ہوگئے، سب نے اپنا علاج اپنے پیسوں سے کروایا یا پھر سرکاری اسپتال سے، کسی نے خبر تک نہ لی۔

متاثرہ بچوں کے والدین نے وزیر اعظم پاکستان اور وزیراعلی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button