جہلم

موسم سرما کی آمد کے ساتھ شادیوں کی بھرمار نے عام آدمی کیلئے پریشانیاں پیدا کر دیں ہیں۔ خلیل کاظمی

جہلم: موسم سرما کی آمد کے ساتھ شادیوں کی بھرمار نے عام آدمی کے لئے پریشانیاں پیدا کر دیں ہیں، دھوم دھام سے شادیوں کا رواج بچیوں کی شادیوں میں بڑی رکاوٹ بنتا جا رہاہے۔

ان خیالات کا اظہار شہر کی معروف سماجی و مذہبی شخصیت سید خلیل حسین کاظمی نے جہلم پریس کلب کے نمائندہ وفد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جہیز کے لئے لڑکے والے اپنے سے اونچے خاندانوں میں ہاتھ مارنے کی کوششیں کرتے ہیں جس کیوجہ سے غریبوں کی بچیاں بڑی تعداد میں بن بیاہی گھروں میں بیٹھی بیٹھی بوڑھی ہو رہی ہیں جب تک اسلامی روایات کو فروغ نہیںدیا جاتا اس وقت تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مالی وسائل کیوجہ سے غربت سے تنگ لڑکیوں کے بال سفید ہورہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ جہیز جیسی لعنت پر پابندی عائد کرنے کاقانون اسمبلی سے پاس کروائے تاکہ غریبوں کی بچیاں بھی باعزت طریقے سے شادی کے بندھن میں بندھ سکیں۔

سید خلیل حسین کاظمی نے کہا کہ کورونا کے 3 سالوں میں بیشمار شادیاں ہوئیں جس کی بنیادی وجہ اضافی اخراجات پر پابندی تھی حکومت کو چاہیے کہ بارات کے لئے 50 افراد کی حد مقرر کرے اور جہیز پر سخت پابندی عائد کی جائے تاکہ غریب سفید پوش والدین بچے ، بچیوں کی شادیاں کرکے اپنے فرائض کی ادائیگی کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button