چار لاکھ آبادی کے ٹی ایچ کیو ہسپتال پنڈدادنخان میں ایک ڈاکٹر بھی موجود نہیں، مریض بے یارومددگار

پنڈدادنخان: چار لاکھ آبادی کے تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال میں ایک ڈاکٹر بھی موجود نہیں، دوردراز سے آئے سینکڑوں مریض بے یارومددگار جبکہ دوسری جانب ہسپتال میں صحت میلہ کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ میرے بس میں کچھ نہیں ہے ،ڈاکٹر مجھ سے چھٹی نہیں لیتے،ایم ایس ڈاکٹر جمالی کا موقف۔ تحصیل ہیڈ کواٹر کے تمام ہی ڈاکٹر چھٹی چلے گئے جس کا ایم ایس کو علم نہیں تھا۔اسسٹنٹ کمشنر کا دورہ، مقامی ایم پی اےنے صحت میلہ کے نام سے شروع ہونے والی تقربات کا افتتاح کیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹی ایچ کیو ہسپتال تحصیل پنڈدادنخان کی سب سے بڑی علاج گاہ ہے جس سے پوری تحصیل مستفید ہونا ہوتاہے،اربوں روپے مالیت کی وسیع و عریض پرشکوہ عمارت جس کی تزین وآرائش پر حال ہی میں سرکاری خزانے کے کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں اور تنخواوں اور ادویات کی مد میں بھاری ماہانہ اخراجات جو حکومت برداشت کر رہی ہے اس وقت تک بے کار ہیں جب تک ہسپتال کی بنیادی ضرروت ڈاکٹرز ہی میسر ناہوں۔
اس وقت ہسپتال میں سینئرز ڈاکٹرز کی شدید قلت ہے پانچ سے چھے سو سو مریضوں کے لیے ایک جنرل ڈاکٹر موجود ہوتا ہے اس وقت پورے ہسپتال میں دو ڈاکٹر تعینات ہیں جو ایمرجنسی،پوسٹ مارٹم ،میڈکولیگ،ان ڈور اور آوٹ ڈور سمیت وارڈ ڈیوٹی بھی سرانجام دیتے ہیں گزشتہ روزتحصیل ہیڈ کواٹر کے تمام ہی ڈاکٹر چھٹی چلے گئے جس کا ایم ایس کو علم نہیں تھا ،ہسپتال کی بگڑتی صورت حال پر اسسٹنٹ کمشنر نے دورہ کیا۔
اس موقع پر ایم ایس ڈ ا کٹر جمالی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے موقف اختیار کیا یہاں تعینات ڈاکٹر مجھ سے چھٹی نہیں لیتے ہسپتال میں دس ڈاکٹرز کی اسامیاں ہیں جن کے لیے ڈی سی او،ای ڈی او، اور سیکریٹری ہیلتھ کو لکھا ہے اس پر چار ڈاکٹرز کے احکامات ہوئے پر یہاں آنے کے کوئی تیار ہی نہیں ہے جس کی بنیادی وجہ انتظامیہ اوررہائش کا نہ ہونا ہے انتظامی امور میں میرے اختیارات انتہائی محدود ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک طرف ہسپتال کیس یہ صورت حال ہے دوسری جانب حکومت پنجاب کی جانب سے صحت میلہ کے نام پر تقریبات کا آغاز بھی ہو چکا ہے جس کا افتتا ح مقامی ایم پی اے نے کیا ہے صحت میلہ کا مقصد عوام کو بیماریوں سے آگائی اور مفت ٹیسٹ کی سہولیات باہم پہنچانا ہے۔