جہلم کے متعدد ہوٹلوں اور ریستوران کے ملازمین سنگین نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف

جہلم: شہر اورگردونواح میں درجنوں کی تعداد میں ہوٹلوں اور ریستوران پر ایسے کام کرنے والے لڑکوں اور ملازمین کا انکشاف ہواہے کہ جو ٹی بی سانس، دمے سمیت کالا یرقان اور سنگین نوعیت کی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور وہ کئی برسوں سے ان ہوٹلوں میں کھانا تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ کھانے کی تیاری اور کھانا گاہکوں کو ٹیبلوں پر فراہم کرنے اور برتنوں کی صفائی تک کا کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر میں کالے یرقان کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر ضلع بھر کے ہوٹلوں کے ملازمین کے نہ تو میڈیکل سرٹیفکیٹ بنوانے اور چیک کرنے میں کوئی دلچسپی لی ہے اور نہ ہی ہوٹل مالکان کو ابھی تک سختی سے ہدایات جار ی کی گئیں ہیں جس کی وجہ سے اندرون شہر سمیت جی ٹی روڈ اور مضافاتی علاقوں میں قائم ہوٹلوں کے مالکان نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے متعلقہ ذمہ داران سے ملی بھگت کی وجہ سے ملازمین کے طبی معائنے کروانے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی اور اسی طرح ضلع بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں ویٹرز، نان بائی، کک اور دیگر ملازمین خطرناک امراض میں کئی سالوں سے مبتلا ہیں۔
محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ ان ملازمین کی وجہ سے شہریوں میں سانس ٹی بی اور کالے یرقان کی بیماریاں پھیل رہی ہیں جن کی روک تھام کے لئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کو بلا تاخیر کارروائی کرناچاہیے اور فوڈ اتھارٹی کو ضلع بھر کے ہوٹلوں ، ریسٹورنٹس ، مارکیز، میرج و گارڈنز ہالز، سویٹ شاپس، بریانی شاپس، تکہ شاپس، فاسٹ فوڈز اور چائے کے ہوٹلوں پر کام کرنے والے ملازمین کی معلومات اکٹھا کرنا ہونگی اور ان کا میڈیکل ٹیسٹ کروا کے صحت مند ملازمین کو ہوٹلوں وغیرہ پر کام کرنے کی اجازت دی جائے اور بیماریوں میں مبتلا ملازمین کا علاج کروایا جائے تاکہ شہری موذی امراض سے محفوظ رہ سکیں۔