
جہلم میں پاکستانی نژاد امریکی خاتون پر سسرالیوں کا مبینہ تشدد، متاثرہ خاتون کےتشدد سے کپڑے بھی پھٹ گئے،خاتون اور اس کی بیٹی کو کمرے میں بند کر کے آگ سے جلانے کی کوشش، محلے داروں نے بیچ بچاؤ کرایا، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق جہلم کے علاقہ سوکھا میں سسرالیوں نے پاکستانی نژاد امریکی خاتون مریم بی بی پر مبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،بیٹی کو چھیننے کی کوشش کی اور سات ہزار امریکی ڈالر اور موبائل فون چھین لیے، کمرے میں آگ لگا کر مبینہ طور پر امریکی خاتون کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی،متاثرہ خاتون نے فون کرکے والدہ اور ڈرائیور کو بلا کر بھاگ کر جان بچائی۔
پاکستانی نژاد امریکی خاتون والدہ اور بیٹی کے ہمراہ ڈی پی او آفس پہنچ گئی ہے جہاں خاتون نے ایس پی انویسٹی گیشن کے سامنے انصاف کی دہائی کی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اسکی شادی دو سال قبل جہلم کے علاقہ سوکھا کے رہائشی شعیب سے ہوئی جس کے بطن سے ایک کمسن بیٹی ہے، نامناسب رویہ کی وجہ سے میں نے اپنے خاوند کا ویزہ منسوخ کرایا، کچھ عرصہ سے سسرالیوں سے ناچاکی چل رہی ہے۔
خاتون نے بتایا کہ خاوند بیرون ملک ہے، گزشتہ ماہ امریکہ سے پاکستان آئی، اپنی والدہ اور ڈرائیور کے ساتھ سسرال گئی، میری والدہ کے جانے کے بعد میرے سسرالیوں ایاز، زوہیب، اسامہ میرے سسر اور دیگر نے میرے ساتھ جھگڑا شروع کردیا۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ میرے پرس سے سات ہزار ڈالر،آئی فون نکال لیا،میری بیٹی کو چھیننے کی کوشش کی، میں نے فون کرکے والدہ اور ڈرائیور کو بلایا تو میرے سسرال والے زبردستی گھسیٹ کر کمرے میں لے گئے، آگ لگا دی گئی، میرے کپڑے پھٹ گئے، میری والدہ اور ڈرائیور نے پہنچ کر میری کام بچائی۔
خاتون نے بتایا کہ مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جارہا، میرے سسرالی مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
جہلم پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ امریکی خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور جلد ملزمان گرفتار کر لیں گے۔