جہلم

سول ہسپتال جہلم میں مریضوں کی جانوں سے کھلواڑجاری، مریضوں کوراولپنڈی ریفر کیا جانے لگا

جہلم: سول ہسپتا ل جہلم میں عوام کی صحت و جان سے کھلواڑ جاری، سول ہسپتال علاج سے زیادہ ”اینو پنڈی لے جاؤ” کے مشورے سے چلنے لگا،چیک اپ کر نے میں عدم دلچسپی کا مظا ہرہ ،خوش گپیوں اور ٹی بریک کر نے کے لئے سول ہسپتال ڈاکٹرز کی بہترین تفریح پوائنٹ بن گیا ،مریضوں کو خانہ پری کر کے گھروں کو واپس لوٹا دیا جاتا ہے ،نجا نے کتنے مریض پنڈی سفر کے دوران جان کی بازی ہا ر جا تے ہیں، پنڈی ریفر ہو نے والی جنوال کی رہا ئشی خاتون گزشتہ روز سفر میں دم توڑ گئی، سول ہسپتال کے حالیہ حالات کا سہرا ایم ایس سول ہسپتا ل کے سر جا تاہے۔

تفصیلا ت کے مطابق غر یبوں کے پہلے اور آخری انتخاب سول ہسپتا ل میں ڈاکٹروں کی غفلت عوام کی زند گی کے لئے خطرے کا الا رم بن گئی۔ مریضوں کا معائنہ کئے بغیر ان کو ریفر کر نا سول ہسپتا ل کے ڈاکٹروں کا وطیرہ بن چکا ہے ۔ ڈاکٹرز کے پاس ہر تکلیف کاایک ہی حل ہے کہ ”اینو پنڈی لے جا ؤ”۔

بیماری اور سفری تکلیف کے با عث بہت سے مریض راستے میں ہی دم توڑ جا تے ہیں حا لا نکہ اگر ان کا بر وقت علاج کیا جا ئے تو مریض کی جا ن بچائی جا سکتی ہے ۔معمولی نو عیت کے کیسز کو بھی پنڈی ریفر کر کے جان چھڑا ئی جا تی ہے ۔حقیقت تو یہ ہے کہ ڈاکٹروں کے لئے سول ہسپتا ل بہترین تفریح پوائنٹ بن گیاہے ،مو با ئل فون کے بے جا استعمال اور ڈاکٹرز کی ٹی بریک میں سارا دن گزر نے لگا ۔

جنوال کی رہا ئشی خا تون کو گزشتہ روز شہد کی مکھیوں نے کا ٹ لیا سول ہسپتا ل کے ڈاکٹر ز نے حسب روایت پنڈی ریفر کر دیا مگر ہو لی فیملی ہسپتا ل پہنچتے ہی خاتون دم توڑ گئی ۔لواحقین کا کہنا تھا کہ اگر سول ہسپتا ل میں بروقت علاج کیا جا تا تو مر حو مہ کی جان بچا ئی جا سکتی تھی ۔اسی طر ح 3ہفتے قبل ملوٹ کے نوجوان کو گولی چھو کر گزری اسے بھی ہو لی فیملی ہسپتا ل ریفر کر دیا گیا ،ہو لی فیملی کے ڈاکٹرز کا کہنا تھا سول ہسپتا ل کے ڈاکٹر اتنا سا کیس بھی ہینڈل نہیں کر سکتے۔

ایک مریضہ کو گردوں کے شدید درد کے باعث سول ہسپتال لے جا یا گیا ،مگر وہاں مو جود خاتون ڈاکر ز ایک دوسرے سے گپیں لگا نے میں مصروف تھیں ۔جنہوں نے بغیر چیک اپ کئے ادویات اور انجکشن لکھ دئیے مریضہ نے انجکشن لگوانے کے بعد دو بارہ ڈاکٹر کو بتا یا کہ مجھے ابھی بھی مسلسل درد ہو رہا ہے، ڈاکٹر نے کہا کہ آپ گھر جا ئیں ٹھیک ہو جا ئیں گی ۔مریضہ گھر پہنچی تو طبیعت مزید بگڑ گئی جس کے بعد اسے سی ایم ایچ جہلم میں لے جا یا گیا ۔

سول ہسپتال میں صبح 10سے دن 2بجے تک چائے کا بہا نہ کر کے وقت گزاری کی جا تی ہے پھر چھٹی کا ٹا ئم ہو تا ہے ۔ڈاکٹر سول ہسپتا ل میں صرف وز ٹ کر نے آتے ہیں اور چیک اپ ایسے کیا جا تا ہے جیسے کہ احسان کر رہے ہیں ۔سول ہسپتا ل کے حا لیہ حا لات کا سہرا ایم ایس سول ہسپتا ل کے سر جا تاہے ،مو صوف کی عدم تو جہی کے باعث حا لات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں ۔

عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ سول ہسپتا ل کے سامنے روبوٹ رکھا جا ئے جو آنے والے مر یضوں کو یہی کہتا رہے کہ ”اینو پنڈی لے جا ؤ ” ”اینو پنڈی لے جاؤ ”کیو نکہ سول ہسپتا ل کے ڈاکٹر مریضوں کو راولپنڈی کا رستہ دکھا نے کے لئے بیٹھے ہیں ۔

عوامی و سما جی حلقوں نے ای ڈی او ہیلتھ جہلم ،ڈپٹی کمشنر جہلم ،سیکر ٹر ی ہیلتھ ،وزیر اعلیٰ پنجاب سے نو ٹس لینے کا مطا لبہ کیا ہے کہ ڈاکٹروں کو اس بات کا پا بند بنا یا جا ئے کہ جن مریضوں کا علاج سول ہسپتا ل میں کیا جا سکتا ہے ان کو راولپنڈی ریفر نہ کیا جائے اور مریضوں کا تسلی بخش علا ج کیا جا ئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button