جہلم

قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت یا چمک کا کمال، ضلع جہلم میں غیر رجسٹرڈ ٹریولز ایجنٹوں کی بھرمار

جہلم: قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت یا چمک کا کمال شہر سمیت ضلع بھر میں غیر رجسٹرڈ ٹریولز ایجنٹوں کی بھرمار، تعلیم کے نام پر انگلینڈ، امریکہ آسٹریلیا بھجوانے کی آڑ میں بیرون ملک جانے کے خواہشمند انسانی سمگلروں کے ہاتھوں لٹنے لگے۔

جہلم شہر اور ضلع بھر میں قانونی اداروں کی غیر فعال سرگرمیوں کے باعث غیر قانونی ٹریولز ایجنٹ مافیا نے اپنے کارندوں کے ذریعے سادہ لوح افراد کو بیرون ملک بھجوانے کے لیے سرعام غیر قانونی دھندہ شروع کررکھا ہے، انسانی سمگلروں نے دلکش اشتہارات کے ذریعے طلبہ و طالبات کو یورپی ممالک میں اعلیٰ تعلیم کی آڑ میں ویزہ دلوانے کے عوض بھاری رقم کی وصولی شروع کر رکھی ہے۔

علاوہ ازیں کوریا، سعودی عرب قطر ،عمان دوبئی سمیت دیگر ممالک کے ورک ویزہ کاجھانسہ دے کر بیرون ملک جانے کے خواہشمند سادہ لوح افراد سے لاکھوں روپے بٹو ر رکھے ہیں، جو کام ویزے نہ ملنے کی وجہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور ہیں۔

متاثرین اپنی رقم کی واپسی کا مطالبہ کریں تو بااثر نوسرباز انہیں سنگین نتائج کی دھمکیوں سمیت مقدمات میں الجھانے اور سیاسی دباؤ ڈال کر انہیں خاموش کروا دیتے ہیں۔ ان انسانی سمگلروں نے شہر کے وسط میں واقع پلازوں میں شیشہ نما دفتر بنا رکھے ہیں، جن کے ایجنٹ شہری حدود کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں ان نوسر بازوں کے لئے شکار تلاش کر کے ان کے قدموں میں پھینکتے ہیں۔

بااثر مافیا نے کوریا، انگلینڈ، اٹلی، فرانس ،ناروے، سپین، ساؤتھ افریقہ، امریکہ بھجوانے کے لاکھوں روپے جبکہ سعودی عرب، مسقط، عمان، دوبئی، شارجہ وغیرہ کا کام بھی لاکھوں روپے کے عوض دیدہ دلیری سے کیا جا رہا ہے ۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مافیا نے ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے افسران سے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی سرکاری افسر یا اہلکار مافیا کو ہاتھ ڈالنے سے گھبراتا ہے۔

شہریوں نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید، ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا ہے کہ جہلم سمیت چاروں تحصیلوں میں انسانی سمگلنگ کا غیر قانونی دھندہ کرنے والے بااثر مافیا کے خلاف آپریشن کر کے ان کے خلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں تاکہ پڑھے لکھے نوجوانوں سے جمع پونچی لوٹنے والے نوسربازوں سے محفوظ رہ سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button