
کسی کی کامیابی اور خدادا صلاحیتوں کو برداشت نہ کرنے کا نام حسد ہے اور دل میں یہ خیال آنا کے اس کو ہی یہ سب کچھ کیوں مل رہا ہے کیا مجھ میں ایسی کوئی کمی ہے جیسا کے کسی کی شہرت،دولت ، علم، کامیابی کو دیکھ کر جلنا کہ یہ سب میرے پاس کیوں نہیں ہے۔اصل میں ایمان کی کمزوری ہی انسان کو حسد کی طرف لے کر جاتی ہے دنیاوی چیزوں کی ہوس اور لالچ انسان کو تباہ کر دیتی ہے ۔
اللہ تعالی کی دی ہوئی صلاحیتوں سے جلن کرنا بے حد بیوقوفی کی علامت ہے، اس طرح کے متعد سوالات جنم لیتے ہیں جس سے دل میں بدخوی پیدا ہو جاتی ہے اور انسان حسد کرنے لگ جاتا ہے اور نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے، آج کل معاشرے میں حسد جیسی برائی عام ہو چکی ہے ۔
ڈسٹرکٹ جنرل سیکرٹری تحریک انصاف فراز چوہدری کی تحریک انصاف جہلم کیلئے خدمات کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ فراز چوہدری پچھلے پانچ سال سے فواد چوہدری کی ہدایات کے مطابق نہایت دیانتداری اور محنت سے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ مجموعی ترقیاتی کاموں کے اعتبار سے، لوگوں کے انفرادی کاموں اور ان کی غمی خوشی میں پیش پیش رہے۔ جہلم کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن سے چند روز قبل وہ کورونا جیسی مہلک بیماری سے صحت یابی کے فورآ بعد شدید کمزوری کے باوجود ڈور ٹو ڈور کمپین کی اور ہارا ہوا الیکشن جتوایا۔
فراز چوہدری کو تقریباً چھ ماہ پہلے تحریک انصاف کے ضلعی جنرل سیکرٹری بنایا گیا، ہم نے یہ دیکھا کہ عمران خان کے مشکل ترین وقت میں فراز چوہدری اور ان کی پوری ٹیم نے جس طرح تحریک انصاف کے پرچم کو جہلم میں بلند کیا اور شدید انتظامی مظالم کے باوجود ڈٹے رہے اور سینکڑوں مظاہرے، جلسے، ریلیاں ، ڈور ٹو ڈور ، شاپ ٹو شاپ، پنجاب ضمنی الیکشن میں خوشاب میں ڈیوٹی ، سمینار اور ورکر کنونشن کیے۔
فراز چوہدری کو جہلم میں زبردست عوامی پذیرائی مل رہی ہے جس کو دیکھ کر چند حاسد زدہ لوگوں نے انکے خلاف گروپ بندی کرنا شروع کر دی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر عناصر وہ ہیں جو اپنی زاتی خواہشات کو پایہ تکمیل پہچانا چاہتے ہیں ، اور بغیر محنت اور قربانی کے سیاست میں اپنا مقام بنانا چاہتے ہیں۔ ان کم عقلوں کو کون سمجھائے کہ سیاست میں مقام کا تعین لوگ کرتے ہیں اور لوگوں کو سب پتا ہے کہ کون مشکل وقت میں خدمت کرتا رہا، کون مشکل وقت میں عمران خان اور فواد چوہدری کیساتھ کھڑا رہا۔
یہ لوگ اگر سیاست میں اپنا مقام بنانا چاہتے ہیں تو ان لوگوں کو سازشوں اور حسد کی بجائے خدمت خلق کرنی چاہیے، اخلاص ، نیک نیتی اور دیانتداری سے پارٹی اور اعلی قیادت کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ یہ دور ڈرائنگ روم سیاست کا نہیں، تھانے کا نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ہے۔