جہلم: موسم سرما کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی شہر میں پرانے لنڈے کے کپڑوں، جیکٹس، کوٹ اور سویٹرز کی فروخت شروع ہو گئی۔ جگہ جگہ ان کی فروخت کے سٹال سج گئے ، بعض مقامات پر لوڈر رکشوں پر لنڈے کے کپڑے رکھ کر طلوع آفتاب سے رات گئے تک فروخت کئے جانے لگے۔
شہر کے مختلف چوک چوراہوں، بازاروں ،سڑکوں پرکھڑے ہونے والے ان لوڈر رکشوں، ریڑھیوں کے باعث اکثر اوقات ٹریفک نظام بھی درہم برہم ہوجاتا ہے۔ نئے ڈیزائنوں اور رنگوں کی جیکٹس کی فروخت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے ان لوڈر رکشوں پر جیکٹس سویٹرز فروخت کے باعث شہر میں موجود بڑی دکانوں میں فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے۔
لوڈر رکشوںوالے اور لنڈے کے کارروبار سے منسلک پٹھان جیکٹس مارکیٹ کے نرخوں سے 50 فیصد تک کم نرخوں پر فروخت کر دیتے ہیں جبکہ چائنہ کی تیار کردہ ان جیکٹس کے ڈیزائن بھی منفرد ہوتے ہیں ۔
شہر بھر میں طلوع آفتاب کے ساتھ ہی ان گرم ملبوسات کے لوڈر اور لنڈے کی دکانیں کھل جاتی ہیں جہاں پر شہر اور مضافاتی علاقوں سے لوگ خریداری شروع کر دیتے ہیں۔