جہلم کی سڑکوں، چوک، چوراہوں اور بازاروں پر چھابڑی و ریڑھی بانوں نے ناجائز قبضہ جما لیا

جہلم: شہر کی اہم سڑکوں سمیت شہر کے تمام چوک ،چو راہوں ، بازاروں پر چھابڑی و ریڑھی بانوں نے ناجائز قبضہ جما لیا، فٹ پاتھوں پر شہریوں کے پیدل چلنے کے بجائے دکانداروں نے سٹالز سجا لئے میونسپل کمیٹی نے شہریوں کی شکایات کا ازالہ کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کر لی ،میونسپل کمیٹی کی انتظامیہ کی مبینہ طور پر خاموشی سے شہری نفسیاتی مریض بننے لگے ۔
ضلع جہلم کی چاروں تحصیلوں میں ناجائز تجاویزات کی بھرمار کے باعث شہریوں کی زندگیاں اجیرن بن گئیں، رہی سہی کسرچنگ چی ڈرائیوروں نے پوری کر رکھی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کا پیدل چلنا بھی محال ہو کر رہ گیا ہے۔
روزانہ کی بنیاد پر سکولوں کالجوں اور سرکاری اداروں میں جانے والے طلباء و طالبات اور سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین شہر کی سڑکوں پر قائم ہونے والی ناجائز تجاویزات کی وجہ سے اور چوک چوراہوں میں کھڑے غیر قانونی چنگ چی رکشوں کی وجہ سے اکثر اوقات لیٹ ہو جاتے ہیں، ان سب کی وجوہات شہر کی سٹرکوں پر قائم ہونے والی غیرقانونی تجاوزات ہے جس کا کوئی پُر ساں حال نہیں۔
شہر میں بڑھتی ہوئی تجاوزات کے حوالے سے کئے گے سروے کے دوران شہریوں کا کہنا ہے کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کی موجودگی میں اندرون شہر اور سڑکوں کے دونوں اطراف قائم ہونے والی تجاوزات بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
شہر بھر میں ناجائز تجاویزات کا نظام اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے اور بازاروں میں جگہ جگہ ریڑھیاں سٹالز والوں نے مستقل بنیادوں پر قبضہ جما رکھا ہے جبکہ شہرکے عین وسط میں واقع شاندار چوک میں موجود فٹ پاتھوں پر دکانداروں نے الگ سے سٹالز سجا رکھے ہیں رہی سہی کسر چنگ چی رکشہ اور لوڈر رکشہ والوں نے پوری کر رکھی ہے جن کی وجہ سے بازاروں میں خریداری کے لئے آنے والی خواتین، سکول و کالج جانے والے طلباء و طالبات سمیت شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
میونسپل کمیٹی کے ذمہ داران کی اس اہم مسئلہ پر کارکردگی صفر ہے اور یہ سلسلہ کئی ماہ سے جوں کا توں ہیں اگر ناجائزتجاوزات کے خاتمے کے لیے میونسپل کمیٹی میں درخواستیں دی جائیں تو ان درخواستوں کو نظر انداز کر کے درخواست دینے والے شہری کے بارے میں مخالف فریق کو آگاہ کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے شہریوں میں اختلافات طول پکڑجاتے ہیں۔
شہریوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔