
جہلم: سیمنٹ کی فی بوری کی قیمت 1 ہزار روپے سے تجاوز کر گئی جس سے مارکیٹ میں سیمنٹ سپلائی کرنے والے ڈیلرز کے سرمایہ میں لاکھوں کا اضافہ ہو گیا۔
مہنگائی کے تناسب سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں اور انلوڈنگ سے وابستہ مزدوروں کی مزدوری میں بھی اضافہ ہو گیا ہے لیکن تاحال ڈیلرز اور ہول سیلرز کا کمیشن اور ربیٹ ایک روپیہ بھی نہیں بڑھایا گیا۔
ایک دہائی قبل سیمنٹ کی فی بوری کی قیمت 200 روپے تھی تو ڈیلر کو چار سے دس روپے فی بیگ ربیٹ دیا جا رہاتھا اب قیمت ایک ہزار روپے سے تجاوز کر جانے کے باوجود ریٹ میں کچھ بھی اضافہ نہیں ہوا جس کیوجہ سے ڈیلرز کا مارکیٹ میں کروڑوں روپے کا سرمایہ اور انویسٹمنٹ ہونے کے باوجود منافع نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔
کمپنیوں کی جانب سے دیئے جانے والے معمولی منافع سے ڈیلرز کی مارکیٹ سے ریکوری اخراجات اور ملازمین کی تنخواہیں بھی پوری نہیں ہو رہیں۔